Muskurahat Article by Sidra Akhter

مسکراہٹ

از قلم:سدرہ اختر

 

مسکراہٹ کہنے کو تو ایک مختصر سا عام سا لفظ ہے لیکن بعض اوقات یہ چھوٹا سا الفاظ زندگی کی بڑی بڑی الجھنوں کو ختم کر دیتا ہے۔مسکراہٹ کسی کے چہرے پر لانے میں بہت وقت لگتا ہے۔بعض اوقات زندگی میں ایسے حادثات پیش آتے ہیں،کچھ ایسے لمحات سے گزرنا پڑتا ہے جن کی وجہ سے زندگی سے مسکراہٹ ختم ہو جاتی ہے اور اسے واپس لانے میں اچھا خاصا وقت درکار ہوتا ہے۔کسی ایسے کو کھو دیتے ہیں جو ہماری مسکراہٹ کی وجہ ہوتے ہیں۔کسی ایسے سے دور ہوجاتے ہیں جن کی مسکراہٹ کی وجہ ہم ہوتے ہیں زندگی تو نام ہی کھیلنے کا ہے جب موقع ملے تو رلاتی ہے جب موقع ملے ہساتی ہے۔اگر آپ کی وجہ سے کسی کے چہرے پر مسکراہٹ آئے تو اللہ بھی آپ سے راضی ہوتے ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔۔۔۔۔"اگر مجھے راضی کرنا ہے تو پہلے میری مخلوق کو راضی کرو"۔

زندگی میں ایک دوسرے کے درمیان بڑے بڑے اختلافات پیدا ہوتے ہیں لیکن رشتوں کی آزمائش اس بات سے ہوتی ہے اگر ایک مسکراہٹ سے رشتہ اسی بنیاد پر قائم رہے جس بنیاد سے اختلافات پیدا ہوئے تھے تو وہی اصل رشتہ ہے۔خوبصورت لوگ تو وہ ہوتے ہیں جو کسی کا بوجھ بانٹ کر،غم سمیٹ کر،تلخیاں مٹا کر اس کے چہرے پر خوشی لائیں،اس کی مسکان کا سبب بنیں اور اللہ کو ایسے ہی لوگ پسند ہیں۔

 

تم کسی کی مسکراہٹ کا سبب بنو آنسوؤں کا سبب تو ہر کوئی بنتا ہے۔

 

کسی کو دکھ دینے والے خود بھی سکھی نہیں رہتے۔اکثر ماہ کی آمد سے پہلے لوگ معافیاں مانگنا شروع کر دیتے ہیں لیکن کیا یہ بات یاد نہیں رکھتے کہ انسان لفظوں سے ٹوٹ جاتا ہے اور جو ٹوٹ جاتے ہیں پھر اللہ ان کا فیصلہ اپنے ہاتھ میں لے لیتا ہے پھر چاہے تم معافی مانگو یا کچھ بھی ان کو فرق نہیں پڑتا اس لیے کہتے ہیں کسی کے چہرے کی مسکراہٹ چھین کر سکون میں خود بھی نہیں رہوگے۔

        

                    ««ختم شد»»

**********

Comments