Kitab e zindgi by Zimal Alvi

زندگی میں بہت سے دوست ہیں------- مگر ہر دوست زندگی کو نہیں جانتا----- جیسے آپکو ہر کتاب نہیں----- پسند ---- اگر ایک کتاب پسند بھی ہے تو اگر آپ پڑھ بھی لیں تو نہیں سمجھ سکتے------اور  پھر پڑ ھنے کے لیے آپ سب سے پہلے فہرست دیکھتے ہیں------- اپنی مرضی سے ٹو پکس سیلکٹ کرتے ہیں پھر بھی درمیان سے کچھ چھوڑ دیتے ہیں------- 🍂🍂
کیونکہ انسانی حقیقت ہے انسان صرف اسی چیز کی طرف متوجہ ہوتا ہے------ جو دیکھنے میں دلکش اور خوبصورت ہو ----مثال کے طور پر آپ مارکیٹ جائیں اور آپ نے ایک کتاب خریدنی ہے -----آپ ایک بوسیدہ اور پرانی کتاب کی نسبت ہمیشہ نئی اور خوبصورت کتاب کو ترجیح دیں گے ----- 🍂🍂
تو جب آپ ایک کتاب کو خریدتے وقت اپنی پسند نا پسند کا خیال رکھتے ہیں-----تو یقین مانیں!  پیارے دوستو!  آپ کی زندگی بھی ایک ایسی ہی کتاب ہے------جس پہ لکھا گیا ہر عنوان مختلف ہے-----ہر لفظ ہر تحریر کا اپنا مختلف مطلب ہے---- تو آپ کیسے آسانی کے ساتھ زندگی میں آنے والے ہر انسان کے سامنے خود کو کھول کے رکھ دیتے ہیں-------🍂🍂
تو جہ فرمائیے!  ایک شخص نے دریا دیکھا نہیں---تو اسے کیا پتہ دریا کیا ہوتا ہے-----اوراگر کسی نے دیکھا ہے----اور دریا میں اُترا نہیں---تو اسے دریا کی گہرائی کا کیا پتہ ---- اسی طرح زندگی میں آپکے دکھ سکھ ہیں---- آپ ہمیشہ غلط لوگوں کے پاس اپنی کتاب کا ورق ورق کھول کے رکھ دیتے ہیں لوگ  سمجھنے کی بجائے آپکو پڑ ھتے بھی نہیں----- اور پھر یقیناً یہی لوگ آپکی کتاب کے اوراق کو پھاڑیں گے ہر صفحے کو نو چیں گے تو آپ کیسے خود کو محفوظ رکھیں گے ----خود کو کھلی کتاب کی طرح نہ رکھیں----- کہ ہر کوئی پڑھے ---نہ خود کو اپنے خول میں اتنا بند رکھیں----- کہ لوگ آپ کو نظر انداز کریں------بلکہ خود کو پہچانو اور جو جس صفحے کے قابل ہو اسے وہ صفحہ تھمائیں -----🍂🍂
اپنی ذات کو جانچیں ---پرکھیں آپ اتنے بے مول نہیں----- ہیں کہ ہرکوئی آپکو دھتکار تا بنے اور نہ ہی آپ اتنے انمول ہیں کہ ہر کوئی آپکی پر ستش کرے آپ انسان ہیں----اور انسان نیک اور بد کا امتزاج ہے نہ کہ مکمل نیکی یا بدی کا عکس ----🍂🍂
زمل علوی رائیٹس ❣️

Comments