شوہر کیسا ہونا چاہیے ؟
ڈاکٹر بابر جاوید
میں
آپ کو اپنی زندگی کے معمولات میں سے صبح کلینک
آنے کا ایک منظر پیش کرتا ہوں۔جو کپڑے میں نے پہننے ہوتے ہیں وہ ریک پر پڑے ہوتے ہیں
ان کے ساتھ بنیان جرابیں وغیرہ بھی ہوتی ہیں۔اس کے ساتھ ہی بوٹ پالش ہوئے پڑے ہوتے
ہیں۔سائیڈ ٹیبل پر میرا پرس،، ماسک، پیسے،موبائل ،ہیند فری اور قلم رکھا ہوتا ہے،اپنے
کمرے سے تیار ہو کر کچن میں آوں تو میرا ناشتہ بکس تیار ہوتا ہے جس میں چار سلائس
ہوتے ہیں۔یہ ناشتہ میں کلینک آتے ہوئے کھاتا ہوں۔ان سب باتوں میں سب سے خوبصورت بات
یہ ہوتی ہے کہ آندھی ہو طوفان میری بیگم یہ
سب تیار کر کے ہر صبح مجھے نیچے گاڑی تک چھوڑنے آتی ہیں،اس دوران وہ زیر لب کچھ پڑھ
رہی ہوتی ہیں اور پھرخدا حافظ کہہ کر وہ دروازہ بند کر کے واپس جاتی ہیں ،یہ روز کی
روٹین ہے۔آج صبح بھی لاہور میں دھند ہی دھند تھی۔دھند سے لطف اندوز ہوتے ہوئےاچانک
میرے ذہن میں ایک سوال آیا،یار آپ اپنی بیگم سے بہت خوش ہو تو کیا وہ بھی آپ سے
اتنا ہی خوش ہے؟اب اس سوال کا جواب تو موصوفہ ہی دے گی لیکن میں اس بات کا کھوج لگایا
ہے کہ شوہر کیسا ہونا چاہیے۔آج کل کی لڑکیاں کیسا شوہر چاہتی ہیں۔اس پر میں عالمی
میٹریمونیل ویب سائٹ کا پیش کردہ ایک دلچسپ سروے آپ کی خدمت میں پیش کرتا ہوں۔
یوں تو ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے
کہ اس کا ہونے والا شوہر اسمارٹ، پرکشش، دولتمند اور اس کی بات ماننے والا ہو لیکن
حقیقی زندگی میں کچھ مختلف صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاہم پھر بھی خواتین چاہتی
ہیں کہ انہیں آئیڈیل شوہر مل جائے۔
کام
کاج اور باورچی خانے میں ہاتھ بٹانے والا: سروے کے مطابق 51.9 فیصد خواتین چاہتی ہیں
کہ اس کا شوہر گھر کے کام کاج میں اس کا ہاتھ بٹانے والا ہو جبکہ 39.5 فیصد خواہش رکھتی
ہیں کہ شوہر کام کاج کے ساتھ ساتھ کھانا پکانا بھی جانتا ہو تاکہ باورچی خانے کا بوجھ
بھی بانٹ سکے۔
کوئی
بیماری نہ ہو: سروے میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا ہے کہ اس جدید دور میں خواتین چاہتی
ہیں کہ اس کا ہونے والا شوہر طبی طور پر بھی مضبوط ہو اور کسی ایسی بیماری میں مبتلا
نہ ہو جس کا ان کی زندگی پر اثر پڑے۔
عورت
کی جاب سے پریشان نہ ہو: سروے کاکہنا ہے کہ خواتین چاہتی ہیں کہ مرد اس بات کی ضمانت
دے کہ اگر وہ جاب کرے اور گھر پر کمائی لائے تو وہ خود کو مالی طور پر غیر محفوظ نہ
سمجھے گا اور اپنی خودداری کا لبیل لگا کر اسے جاب کرنے سے نہ روکے۔
جہیز
کے خلاف ہو: خواتین اب یہ مطالبہ کرنے لگیں ہیں کہ مرد کو جہیز کے خلاف سوچ رکھنے والا
ہونا چاہئے۔ خواتین کی اکثریت چاہتی ہیں کہ معاشرتی اور رسم و رواج کے باوجود مردوں
کو جہیز کے خلاف بولنا چاہئے۔
زیادہ
وقت دینے والا: ہر عورت چاہتی ہے کہ اس کا ہونے والا شوہر اسے زیادہ سے زیادہ وقت دے
اور باہر کی مصروفیت کم کر کے اسے کمپنی دے۔
ساس
کے ساتھ موازنہ نہ کرے: شادی کے بعد عورت کو
سب سے زیادہ نازک ترین ساس کے رشتے سے واسطہ پڑتا ہے اسی لیے اب خواتین شادی سے قبل ہی ہونے والے شوہر سے
یہ یقین دہانی چاہتی ہے کہ وہ اس کا موازنہ اپنی ماں سے نہ کرے اور ماں اور اسکی محبت
کو الگ الگ رکھے۔ اچھے اور برے، لباس، خوراک اور دیگر معاملات میں اس کا موازنہ ساس
سے نہ کرے۔
اولاد
کے لیے اصرار نہ کرے: سروے کے مطابق کچھ خواتین
چاہتی ہیں کہ اس کا ہونے والا شوہر شادی کے فوری بعد اولاد کے لیے اصرار نہ کرے اور
دونوں آپس کے مشورے سے اس کا فیصلہ کریں۔
کیرئیر
چھوڑنے کی ضد نہ کرے: جدید دور میں خواتین بھی تعلیم کے میدان میں نمایاں کارنامے انجام
دے رہی ہیں اس لیے وہ چاہتی ہیں کہ اس کا ہونےوالا شوہر اسکے کیرئیر کو ختم کرنے پر
اصرار نہ کرے بلکہ اسے مکمل کرنے میں ساتھ دے۔
ویسے
میرے خیال میں شوہر خیال رکھنے والا اور بے پناہ محبت کرنے والا ہو اور اپنی بیوی کو
اپنی طرح کا انسان سمجھے جس دل ہوتا ہے چھوٹی چھوٹی خواہشات ہوتی ہیں۔
*********
Comments
Post a Comment