رشتوں
کی اہمیت محسوس کرنے سے ہوتی ہے
ڈاکٹر
بابر جاوید
صبح
صبح جب میں اپنے موبائل پر آئے مارننگ میسجز پڑھتا ہوں تو حیران رہ جاتا ہوں،میرے
کتنے ہی پیارے روزانہ کی بنیاد پر ہر صبح نیک خواہشات اور دعائوں کے پیغامات بھیجتے
ہیں اور ایک دن بھی نا غہ نہیں کرتے۔میں سوچ رہاتھا کہ رشتے کیا ہیں؟ کیوں ہیں؟ اور
کیسے ہیں؟ ہمارے سب سے قریب رشتے خون کے رشتے ہوتے ہیں جو ہمیں قدرت کی طرف سے عطا
کئے جاتے ہیں لیکن ہم اپنی زندگی میں اور بھی بے شمار رشتے بناتے ہیں۔ کچھ ہماری ضرورتوں
کے تحت وجود میں آتے ہیں اور کچھ جذبات کے تحت بنتے ہیں۔ بعض اوقات ہم انجان لوگوں
سے بھی رشتہ جوڑ بیٹھتے ہیں ، کبھی کسی کی آواز سے تو کبھی کسی کے لفظوں سے۔لیکن ان
تمام رشتوں کی اساس کیا ہے؟ ان کا جُڑے رہنا کس کے باعث ہے؟ اگر غور کیا جائےتو ہر
رشتہ ' محبت کی ڈور سے جُڑا ہوتا ہے۔ اگر تو کسی بھی رشتے یا تعلق کے درمیان محبت نہ
ہو تو پھر وہ غرض اور ضرورت کا رشتہ رہ جاتا ہے جو نہ ہی پائدار ہوتا ہے اور نہ ہی
تسکین بخشتا ہے۔انسان سے انسان کا رشتہ محبت کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے اور یہی پیار
اور توجہ ان رشتوں کا مان ہوتا ہے جو آزمانے سے ٹوٹ جاتا ہے پھر سوائے دُکھ کے کچھ
ہاتھ نہیں آتا۔ ہمیں اپنے رشتوں کو وقت دینا چاہئے نہ صرف بُرے وقت میں بلکہ عام حالات
میں بھی ایک دوسرے کی ضرورتوں سے واقف رہنا چاہئے تاکہ دلوں میں قدورتوں کو جگہ نہ
ملے اور نہ ہی ہمیں اور نہ ہی ہمارے اپنوں کو آزمائش کی چکّی میں پیسنا پڑے۔
اللہ
ان سب رشتوں ناطوں اور تعلقات کو جوڑے رکھنا،یہ بھی تیری عطا کردہ نعمتوں میں ایک ہے
جس کا شکر ادا کرتے رہیں لیکن یہ ادا نہیں ہو سکتا۔سب پیاروں کو سلامتی کی دعا۔
*************
Comments
Post a Comment