دل چھو لینے والی سچی کہانی
ڈاکٹر بابر جاوید
آج
میرے پاس کوئی بات نہیں جو میں آپ سے شئیر کروں لیکن ایک ایسی کہانی ضرورہے جو آپ
کو حیران کر دے گی۔چلیں سنیں پھر
وہ
سکاٹ لینڈ کا ایک غریب کسان تھا۔ کھیتوں کی طرف جاتے اس نے چیخنے کی آواز سنی۔ آواز
کی سمت جا کر دیکھا کہ ایک بچہ دلدل کے ایک جوہڑ میں ڈوب رہا ہے۔ دلدل میں آپ جتنا
زیادہ نکلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ زیادہ تیزی سے ڈوبتے ہیں۔ کسان نے اسے تسلی دی پرسکون
کیا اور درخت کی ایک شاخ توڑ کر بچے سے کہا یہ پکڑ لو۔ میں تمہیں کھینچ لیتا ہوں۔ کچھ
دیر بعد بچہ باہر تھا۔ کسان نے اسے کہا کہ چلو میرے گھر تمہارے کپڑے صاف کرا دیتا ہوں۔
لیکن بچے نے کہا میرے والد پریشان ہوں گے اور دوڑ لگا دی۔
اگلی
صبح ایک شاندار بگھی کسان کے گھر کے سامنے کھڑی ہوئی۔ ایک رعب دار شخصیت بگھی سے نکلی
اور کسان کا شکریہ ادا کرنے کہ بعد کہا میں آپ کو کیا صلہ دوں کیونکہ آپ نے میرے
بیٹے کی جان بچائی۔ غریب کسان نے کہا شکریہ جناب لیکن میری جگہ کوئی بھی ہوتا تو یہی
کرتا۔ مجھے کسی صلے کی طلب نہیں۔ بہت اصرار کے بعد بھی جب کسان نے کچھ قبول نہ کیا
تو جاتے جاتے اس رئیس کی نظر کسان کے بیٹے پر پڑھی۔ پوچھا کیا یہ آپکا بیٹا ہے۔؟؟
کسان نے محبت سے بیٹے کا سر سہلاتے ہوئےکہا جی جناب یہ میرا بیٹآ ہے
رئیس
نے کہا ایک کام کرتے ہیں۔ میں اسے اپنے ساتھ لندن لے جاتا ہوں۔ اسے پڑھاتا ہوں۔ بیٹے
کی محبت میں اس پیشکش پر کسان راضی ہوگیا۔ اسکا بیٹا لندن چلا گیا۔ پڑھنے لگا اور اتنا
پڑھا کہ آج دنیا اسے الیگزینڈر فلیمنگ کے نام سے جانتی ہے۔ وہ فلیمنگ جس نے پنسلین
ایجاد کی۔ وہ پنسلین جس نے کروڑوں لوگوں کی زندگی بچائی۔ وہ رئیس جس کے بیٹے کو کسان
نے دلدل سے نکالا تھا۔ وہی بیٹا جنگ عظیم سے پہلے ایک بار پھر ہسپتال میں زندگی اور
موت کی کشمکش میں تھا۔ اور اسی فلیمنگ کی پنسلین سے اس کی زندگی بچائی گئی۔ وہ رئیس
روڈولف چرچل تھے۔ اور انکا بیٹا ونسٹن چرچل تھا۔ وہ چرچل جو جنگ عظیم میں برطانیہ کا
وزیر اعظم تھا۔ اور جس نے کہا تھا
بھلائی
کا کام کریں کیونکہ بھلائی پلٹ کر آپ کے پاس ہی آتی ہے۔
*************
Comments
Post a Comment