تین سوال!!!!!!!!!
سدرہ
اختر
ایک آدمی ہمیشہ تین سوالوں کو سوچتا رہتا تھا لیکن اس
کو کبھی ان تین سوالوں کے جواب نہیں ملتے تھے وہ بہت بے چین رہتا تھا سوتے,اٹھتے٫بیٹھتے،کھاتے
پیتے بس یہ تین ہی سوال سوچتا رہتا تھا ۔
وہ تین سوال یہ ہیں؛
کیا میں بادشاہ کی اولاد ہوں؟ کیونکہ کچھ لوگوں کا کہنا
تھا کہ یہ بادشاہ کی سگی اولاد نہیں ہے ۔
کیا میں جنت میں جاؤں گا؟
کیا انبیاء کے وارث
ہیں؟
ایک روز تاریکی میں آدمی اپنے غلاموں کے ساتھ اپنے گھر
کی جانب روانہ ہوتا ہے راستے میں کیا دیکھتے ہیں کہ ایک بچہ کتاب لے کے ایک ٹھیلے
کے پاس کھڑا ہوتا ہے۔ٹھیلے پر جلتے ہوئے دیے کے قریب اپنی کتاب کرتا ہے لیکن خود
دور کھڑا ہوتا ہے کہ کہیں ٹھیلے والا یہ کہہ کر نہ بھگا دے کہ بھائی جب لینا نہیں
ہے تو کھڑے کیوں ہو وہ آدمی یہ دیکھ کر غلام کو حکم دیتا ہے کہ میرا چراغ اس بچے
کو دے آؤ۔وہ بچہ چراغ لے کے بہت خوش ہوتا ہے اور شکریہ ادا کر کے گھر چلا جاتا ہے
آدمی تاریکی میں ہی اپنے غلاموں کے ساتھ گھر کی جانب روانہ ہو جاتے ہیں ۔
اک روز آدمی کو خواب میں حضرت محمد (صلی اللہ علیہ
وسلم) کی زیارت ہوتی ہے ۔
حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) ایک جملہ کہتے ہیں اس
جملے میں ان تینوں سوالوں کے جواب ہوتے ہیں ۔
جملہ کچھ یوں ہے!!!
"اے
بادشاہ کے بیٹے!تم جنتی ہو۔تم نے انبیاء کے وارث کو چراغ دیا"
بادشاہ بہت خوش ہوتا ہے اسے ان تینوں سوالوں کے جواب مل
جاتے ہیں۔
Comments
Post a Comment