سائنس مضامین پڑھنے سے علم ہوا کہ انسان جیسے جیسے بلندی
پر جاتا ہے،اسے زمین پر چلنے والی ہر شے ،خواہ وہ کتنی ہی بڑی کیوں نہ ہو ،چیونٹی
برابر نظر آنے لگتی ہے،وہاں ہوا کا پریشر بھی کم ہوتا چلا جاتا ہے ، اگر وہ احتیاطی
تدابیر اختیار نہ کرے تو انسان کے مرنے کا خدشہ ہوتا ہے ،اور پتہ ہے ہمارے آس پاس
بھی بے شمار،جیتی جاگتی مثالیں موجود ہیں،کہ جب وہ بلند مرتبہ پر فائز ہوتے ہیں تو
وہ زمین پر چلنے والے ہر فرد کو اس چیونٹی کی طرح سمجھنے لگتے ہیں جو ہیلی کاپٹر میں
بیٹھے ہوئے شخص کو زمین پر چلنے والا شخص دکھائی دیتا ہے، اور پھر بلندیوں کو
چھونے والا وہ شخص اس مقام تک پہنچتا ہے کہ جہاں اخلاقیات کا تناسب ہوا کے پریشر کی
طرح کم ہوتا چلا جاتا ہے ،اگر وہاں احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا جاۓ
تو پھر انسان کے مرنے کا خدشہ نہیں ہوتا ،بلکہ انسانیت کے مر جانے کا یقین ہوتا ہے
،جہاں منافقت کے بادل اس کے اطراف منڈلا رہے ہوتے ہیں، اور پتہ ہے کبھی کبھار جب
موسم بھی ساتھ نہ دے تو شدید دھند طاری ہو جاتی ہے ،اور وہ دھند آبی بخارات سے نہیں
بلکہ ہمارے گناہی بخارات سے بنی ہوتی ہے ،اس دھند کی وجہ سے رستہ آپ کو دکھائی نہیں
دیتا اور منزل کو بھی آپ دکھائی نہیں دیتے۔۔
#Sanam_ALY04
Comments
Post a Comment