2021/جنوری/15
تحریر
انسان
اور اسکا رب💫
ازقلم:🖋️ ماریہ اکبر مغل
بھرپور جوانی اور اس جوانی کے ساتھ ساتھ دنیا کے ہریبھرے
رنگوں اور کچھ اندھی خواہشات کے ساتھ نکل چلا- انسان کو اس بات کا ہوش ہی نہیں
رہتا کہ وہ کس راہ پر چل پڑا ہے اب کہاں جانا ہے- جوانی کے مزوں میں خوب کہیلا کبھی
ادھر کبھی اُدھر اس فانی دنیا کے ساتھ ساتھ انسان یہ بات بھول بیٹھا ہے کہ یہ دنیا
فانی ہے- انسان کو ایسا لگنے لگتا ہے کہ یہ دنیا حقیقی ہے- یہی سب کچھ ہے- لیکن
پھر یوں ہوتا ہے ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب انسان اس دنیا کے رنگوں سے بیزار ہو
جاتا ہے اور اپنی اُن اندھی خواہشات کے پیچھے درپدر ہو جاتا ہے جن خواہشات کے پیچھے
وہ اپنے رب کو بھولا بیٹھا ہے وہ یہ بات بھول بیٹھا ہے کے ہمیں اگلی دنیا میں بھی
جانا ہے جوکے حقیقی اور نہ ختم ہونے والی ہے-اور کبھی کبھی تو گناہوں کا گڑھا اتنا
بھر جاتا ہے کہ انسان کا خود کا ضمیر اسکا ساتھ چھوڑ دیتا ہے-
اس دنیا کی بیڑہ میں انسان اپنا آپ بھول گیا ہے میں کون
ہوں میں اس دنیا میں کس مقصد کیلئے بھیجا گیا ہوں اور وہ سمجھتا ہے کہ میں اس دنیا
کی بیڑہ میں اپنے رب سے بھی بچھڑ گیا ہوں کہ اب اپنے خدا کو ڈھونڈنا مشکل ہے- مگر
ایسا نہیں ہے اللّٰہ تو ہماری شہہ رگ سے بھی قریب ہے بس آواز دینے کی دیر ہے- جب
انسان اکیلا پڑ جاتا ہے مایوس اور بےبس ہو جاتا ہے تو اسے اپنے رب کے پاس لوٹنا ہی
پڑتا ہے- انسان سوال کرتا ہے کہ یااللّٰہ توں مجھے معاف کرے گا؟ تو سنو میرا
اللّٰہ فرماتا ہے اے میرے بندے/بندی توں اتنے گناھ کر اور آسمان تک لے جا اور اگر
تونے آدھی زبان سے بھی کہہ دیا نہ یااللّٰہ مجھے معاف کر دے میں معاف کر دونگا-
بیشک وہ غفور و رحیم ہے وہ اپنے بندوں سے بہت محبت کرتا
ہے بیشک وہ ستر ماؤں سے بھی زیادہ محبت کرتا ہے-
اے انسان اب بھی وقت ہے اپنے خدا کے پاس لوٹ جا اس فانی
دنیا کی فانی چیزوں کے پیچھے اپنی جوانی اور اپنی آخرت کو خراب نہ کر-
✯✯✯
Comments
Post a Comment