رشتے خون کے نہیں احساس کے ہوتے ہیں ،اور میرے خیال سے
رشتے اگر ایک طرف احساس کے ہیں تو دوسری طرف احسان کے بھی ہوتے ہیں ،اسی احسان کی
بات کر رہی ہوں جسے بہت سے لوگ مروت کا نام دے کر سامنے والے کے احساس کی دھجیاں
اڑا رہے ہوتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اس احسان کو فراموش کرنے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں
، سمجھ نہیں آتی ہم کس اعلیٰ پاۓ
کی عزتِ نفس کو لیۓ
پھر رہے ہیں کہ جس میں کسی کا احسان ماننا تو دور کی بات، شکریہ تک ادا کرتے ہوۓ
ہم کہہ رہے ہوتے ہیں "میرے پاس الفاظ نہیں کہ جن سے میں آپ کا شکریہ ادا کر
سکوں " ۔۔۔یہ شکر گزاری کا کونسا طریقہ کار ہے ،اگر آپ نیکی کا بدلہ نیکی نہیں
دے سکتے تو کم از کم ناشکری بھی مت کیا کرو ، خون کے رشتے تو نبھاۓ
جاتے ہیں ،مگر احساس اور احسان کے رشتے بناۓ
جاتے ہیں ، خون کے رشتوں میں ایک طرفہ خلوص ہو تو وہ نبھ جاتے ہیں مگر یہ جو احساس
اور احسان کے رشتے ہوتے ہیں نا یہ دو طرفہ خلوص مانگتے ہیں اور اگر کسی ایک کی طرف
سے کمی بیشی ہو تو دوسرا خودبخود اپنا ہاتھ کھینچ لیتا ہے ۔۔
3جنوری 2021ء
#Sanam_ALY04
Comments
Post a Comment