اور ہمارے معاشرے کا سب سے بڑا خسارہ وہ خود ہے ہم ایک دوسرے کا مذاق بنا کے اپنا مذاق بنتا کیوں برداشت نہیں کر سکتے؟؟؟ہم کسی کو نظر انداز کر کے خود کو نظروں سے اترتا کیوں نہیں سہہ سکتے؟؟؟ہم ماں باپ کی نافرمانی کر کے اپنی اولاد سے فرمانبرداری کی توقع کیوں رکھتے؟؟؟ ہم باہر بہنیں اور سہیلیاں بنا کے اپنی بہنوں کے باہر والے بھائی اور دوست کیوں نہیں برابر رکھ سکتے ؟؟؟ ہم مخلصی کو پیچھے کر کے چاپلوسی کو پسند کرلیتے اور وہی چاپلوسی جب دھوکہ دیتی تو کیوں اسے بے وفا یا اور القاب سے پکارتے؟؟؟
غلط آپ ہیں ہم ہیں سوچ ہے انتخاب ہے
انسان بہت خوبصورت شخصیت ہے اسکی مخلصی قبول کریں،ماں باپ کا ادب کریں ،نظر اندازی نہ کریں اور خود دوستیں تنگ نظری سے دستبردار ہو کے بنائی ہیں تو پھر بہنوں کو بھی غلط نہ کہیں دیکھیں کہیں آپ انہیں ایسا انسان اپنے اندر نہیں دکھا پا رہے کیوں کہ بہن بھائیوں کے رشتے میں ہم بہت کھلی باتیں نہیں کر سکتے یہ میرا نظریہ ہے،
نظر اندازی کیوں کرتے ہیں آپ کے لئے انسان کی اہمیت معانی رکھنی چاہیے وقت مل ہی جاتا خود ہی.
زندگی جیے آزمائیں مت کہ ہر انسان پہ ہر رشتے کی پڑتال ہو رہی ہے.
لاریب لیاقت از خود
Comments
Post a Comment