کیا اساتذہ زبردست تنخواہ لیتے ہیں ؟
تحریر۔۔ولید شوکت
آپ فاسٹ فوڈ برینڈز مثلاً MacDonald, Pizza hut,Hardee,s, subway, جائیں اور وہاں موجود لوگوں سے ان کے پروفیشن کی جانچ کا سروے کریں تو آپ پر یہ حقیقت روز روشن کی طرح آشکار ہو گی کہ وہاں موجود لوگوں کا یا تو اپنا کاروبار ہے یا پھر وہ بیوروکریٹس ہیں۔ محکمہ مال،پولیس،اکاونٹ آفس،ٹیکس دفاتر،واپڈا اہلکار،بنک ملازمین بھی دیکھنے کو ملیں گے۔اساتذہ آپ کو اس صف میں شامل نہی ملیں گے۔جس کو یقین نہ ہو وہ پروفیشن سے متعلق معلومات ،جو وہ حاصل کرنا چاہتا ہے ایک سادہ پیپر پہ لکھے ،ایک ایک گھنٹہ ان فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹس میں چلا جاۓ۔ایک ہی دن میں تمام نتائج آپ کے سامنے آ جائیں گے۔
اسی طرح آپ کپڑے کی برینڈز جیسا کہ نشاط،بریز،کھاڈی(khaadi) لائم لائٹ (limelight ) ،ماریہ بی،گل احمد،جنید جمشید جائیں اور سروے کریں،سرکاری ملازمین میں اساتذہ گنے چنے ہی ہونگے۔(اختلاف سے بچنے کے لیے اساتذہ کو ان برینڈز پہ جانا مان لیا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ تنخواہ میں سے کوئی ان جگہوں پہ خریداری کا سوچ بھی نہیں سکتا)۔
اس طرح آپ جوتوں کے برینڈز جیسا کہ Nike,adidas،New balance, Asics,kering, Skechers, Fila کا وزٹ کریں۔کل کسٹمرز کا آپ کو ایک فیصد بھی اساتذہ نہی ملیں گے۔
لاہور کی اگر میں بات کروں تو بحریہ ٹاؤن،ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی،گلبرگ اور دیگر پوش ایریا میں مجھے کسی ایک ٹیچر کا گھر دکھا دیں۔یہ تو چلیں دور کی بات،آپ گورنمنٹ ملازمین کے لیے بنائی گئی کسی رہائشی سکیم میں اساتذہ کا تناسب دیکھ لیں۔کل کا ایک فیصد بھی نہی ہو گا۔(سکیم میں ایک چھ،سات مرلے کی بنیادی رہائش کی قیمت اساتذہ کی تمام سروس کی تنخواہ سے زیادہ ہے۔)
خوراک،لباس اور رہائش، یہ تین ہی بنیادی ضروریات سمجھی جاتی ہیں نا تو آپ ان تینوں کیٹگری میں میرے اوپر کیے گئے تجزیے سے ہٹ کر اساتذہ کے لیول کا اندازہ لگا لیں کہ کس لیول پہ اپنی وہ یہ تین ضروریات پوری کر رہے ہیں۔ اگر میں دیکھوں تو مجھے یہ نظر آتا ہے کہ فاسٹ فوڈ کو اساتذہ "صحت کا دشمن " سمجھنے پہ مجبور ہیں،لباس کا معاملہ یہ ہے کہ تن ڈھانپ کر خوش ہیں(البتہ خواتین اساتذہ کسی نہ کسی سیل کا پتہ چلا کر قدرے بہتر کپڑے پہن لیتی ہیں) ،سردی ،گرمی کا ایک الگ الگ جوتا خوشحالی اور رزق کی فراوانی کی علامت سمجھتے ہیں۔ساری عمر جوائنٹ فیملی کے ایک کمرے میں گزار دیتے ہیں۔(جن کو وراثت میں جائیداد ملی ہے،ان کی بات نہی ہو رہی،صرف تنخواہ میں سے گھر بنانے کی بات ہو رہی ہے)۔
پھر کوئی کیسے کہہ سکتا ہے کہ اساتذہ زبردست تنخواہ لے رہے ہیں؟
ایچی سن،بیکن ہاؤس سکول سسٹم،سٹی سکول، Bloom field hall school،roots school system میں اگرچہ اساتذہ کے بچے داخل کروانے کا خواب دیکھنا گناہ کبیرہ ہے کہ ایسا کرنے سے وہ منافق ترین مخلوق گردانے جاتے ہیں جو کہ خود گورنمنٹ سکول میں پڑھاتے ہیں اور اپنے بچے کو ایسے اداروں میں تعلیم دلوانے کے سپنے بنتے ہیں تاہم اگر وہ لوگوں کی پروا نہ کرتے ہوۓ اپنے بچوں کو ان اداروں میں پڑھانا چاہیں بھی تو پوری تنخواہ ادا کرنے کے باوجود ایک بچے کے تعلیمی اخراجات افورڈ نہیں کر سکتے۔
ڈاکٹرز ہسپتال،شیخ زید ہسپتال ،ammar medical complex,the nation hospital جیسے ہسپتالوں میں اساتذہ نے علاج کے کبھی خواب بھی نہی دیکھے،ہاں "صحت کارڈ" کی فراہمی کے مطالبات ضرور کیے ہیں ،تب تک عطائیوں،ہومیوڈاکٹروں اور جھاڑ پھونک سے کام چلا رہے ہیں کہ میڈیکل الاؤنس سے تو کاکے کے loose motion کی ایک دن کی دوائی آتی ہے۔
جب اساتذہ کھانے پینے،لباس،رہائش،تعلیم وصحت کے برینڈز استعمال نہی کرتے ہیں تو پھر یہ کون لوگ ہیں جن سے ان برینڈز کی رونقیں ہیں ؟کروڑوں میں نہی اربوں میں کمائی ہے۔اور اساتذہ باوجود "زبردست تنخواہ " کے ان سب سے کوسوں دور ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ 14 تا 16 سکیل کے کسی بھی سرکاری ملازم کی تنخواہ اساتذہ سے کم نہی ہے۔سب کی زیادہ ہی ہے اور اساتذہ کی سب سے کم ہے۔پورے پاکستان میں کوئی سرکاری ملازم دکھا دیں جس کی تنخواہ گریڈ 14 تا 16 میں اساتذہ سے کم ہو۔
اب یہ بات کہ اساتذہ کی تنخواہ کو زیادہ کیوں کہا جاتا ہے ؟ اساتذہ کرام کی تنخواہ کو "زبردست "کہنے کی وجہ یہ نظر آتی ہے کہ حکومت کے نزدیک revenue اکھٹا کرنا غریب بچوں کو تعلیم دینے سے زیادہ منافع بخش ہے۔اس لیے ریوینیو اکھٹا کرنے والے کی ذیادہ تنخواہ کم اور تعلیم دینے والے کی کم تنخواہ زیادہ دکھائی دیتی ہے۔
مہذب معاشروں نے تعلیم کی ضرورت و اہمیت کو سمجھ لیا ہے ۔اس لیے تعلیم دینے والا وہاں حقیقی معنوں میں محترم اور قابل عزت ہے۔پاکستان میں بھی وہ دن آۓ گا جب استاد سب سے محترم ہو گا(۔مگر یہ دیکھنا ہمیں نصیب شاید نہ ہو کہ ابھی جہالت سر چڑھ کر بول رہی ہے)۔ تب تک اساتذہ اپنی زبردست تنخواہ کے ساتھ" ٹھاٹ" کریں ۔
نوٹ۔براۓ مہربانی صبر،شکر،اپنے سے نیچے دیکھنے کے فوائد گنوانے سے پرہیز کریں۔
Comments
Post a Comment