Allah ka sath by Rubab Zahid

بسم اللہ الرحمن الرحیم
از قلم 👈  رباب  زاہد
ایسا ہوتا ہے نا نہ کہ اکثر ہم
 بہت  ہنستے ہیں مسکراتے ہیں لیکن ہمارا دل خاموش ہوتا ہے  اداس ہوتا ہے اور ہم اس کو مسکراہٹ کا لباس پہنا کر سب کے سامنے مسکراتے ہیںہم سب کے ساتھ رہ کر بھی اکیلے ہوتے ہیں ہما را دل بالکل اس بچے کی طرح ہوجاتا ہے جو کسی کی ڈانٹ  پر سب سے ناراض ہوکر ایک کونے میں ڈر کر بیٹھ جاتا ہے اور پھر وہ  اونچی آواز سے بلانے پر بھی سہم جاتا ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہم اپنے دکھ درد کسی کے ساتھ بانٹیں مگر کوئی میسر ہی نہیں ہوتا۔اور تب سے ناامید ہو کر ہم اللہ کو پکارتے ہیں۔ہم ایک بار کہتے ہیں کہ اللہ کوئی نہیں ہے میری سننے والا تو سن لے تو  مجھے اکیلا نہ چھوڑ اور وہ اپنے بندے کو تھام لیتا ہے
 اور جب انسان اپنے اللہ کے قریب آجاتا ہے نہ تو چاہے پوری دنیا اس کے پاس ہو یا نہ ہو  اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا وہ تو بس اپنے اللہ کا ہو جاتا ہے۔😊

Comments