محبت کیا ہے؟
شفق قیوم
محبت
کیا ھے؟ یہ بظاہر دیکھنے ولا عام سا سوال اپنے اندر بہت سے معانی اور مطلب رکھتا
ہے۔ مھبت کے بہت سے روپ ہیں۔ مثلا خدا سے محبت، اپنے وطن سے محبت، ماں باپ سے
محبت، بہن بھائ سے محبت، بچوں سے محبت، شوہر سے محبت۔
یہ
ایک انوکھا سا احساس ہے۔ جو کبھی بھی کیسی سے بھی ہو جاتی ہے۔ کبھی پہلی نظر میں
ہو جاتی ہے۔، اور کبھی ساری زندگی ساتھ رہنے سے بھی نہی ہوتی۔ خدا سے محبت، اپنے وطن سے محبت، ماں باپ سے
محبت، بہن بھائ سے محبت، بچوں سے محبت، شوہر سے محبت؛ یہ سارے روپ محبت کے بہت
خوبصورت اور پاکیزہ ہیں۔
لوگ
کہتے ہیں کہ عزت محبت کی پہلی شرط ہے، نہیں محبت کی کوئ شرط نہیں ہوتی بلکہ عزت
اور اعتبار تو محبت کی بنیادیں ہیں۔ محبت لفظ ہی خوبصورت لفظو کا مجموعہ ہے۔۔۔۔
م۔۔۔۔
محرم ہونا
ح۔۔۔۔
حق ہونا
ب۔۔۔۔
بھروسہ ہونا
ت۔۔۔۔
تمام ہو جانا
محبت
جب حد سے بڑ جاتی ہے تو وہ عشق بن جاتا ہے اور جب عشق معراج کو پوہنچتا ہے تو وہ
عبادت بن جاتا ہے۔ محبت میں انسان کو اپنی "میں" مارنی پرتی ہے پھر وہ
عشق کو پوہنچتا ہے۔ اور جب وہ عشق میں خود کو فنا کرتا ہے نہ تو پھر وہ عشق کی
معراج کو پوھنچتا ہے۔
مرد
کی محبت اور عورت کی محبت میں بڑا فرق ہے۔ مرد محبت میں محبوب پہ ہر چیز ور دیتا
ہے اور عورت محبت میں ہر چیز کو چھوڑ دیتی ہے محبوب کے لۓ۔
اسی طرح مرد اور عورت کے عشق میں بھی فرق ہے۔
مرد کا عشق یہ ہے کے وہ چار بیویوں کی اجازت ہوتے ہوے بھی ایک بیوی رکھے۔
عورت
کا عشق یہ ہے کے وہ ساری زندگی ایک ہی شخص کی
وفادار رہتی ہے۔
محبت
تو بھت انمول چیز ہے جیسے آج کے دور میں بھت بے مول کر دیا گیا ہے۔ ھم نے محبت کے
معانی ہی بدل ڈالے ہیں۔ لوگ محبت کی آڑمیں
جسم چاہتے ہیں۔ ہوس آ گئ ہے آج کل کی محبت میں۔ اور جب تک انہیں اس جسم میں دلچسپی
رہتی ہے وہ محبت کا ڈوھنگ رچاتے رہتے ہیں۔ پھر جاب دلچسپی حتم ہو جاتی ہے تو ان کی
محبت بھی حتم ہو جاتی ہے۔ مھبت تو روح سہ کی جاتی ہے نہ کہ جسم سے۔
مھبت
تو بہت پاکیزہ جزبہ ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ محبت نا محرم سے نہیں کی جاتی۔ نہین
میں نہین مانتی یہ بات، محبت تو ایک خودساحتہ چیز ہے۔ باز دفعہ کسی کی ایک جھلک آپ
کی محبت کی راہ پہ لے جاتی ہے ارو باز دفعہ آپ ایک انسان کے ساتھ ساری زندگی بھی
گزار دو تو بھی آپ کہ اس سے محبت نہیں ہو گی۔ محبت پہ کسی کا زور نہیں چلتا نہ ہی
یہ زبردستی کروائ جا سکتی ہے۔
پتہ
نہیں کیوں مگر محبوب ہمیشہ بھت بیحس رہا ہے۔
ہم
اپنے جزبات لیکھتے ہیں۔۔۔
وہ
الفاظ سمجھ کہ نظرانداز کر دیتے ہیں۔۔۔
(شفق قیوم)
لیکن
خیر ہم شکوہ کر کے محبت کی توہین نہیں کر سکتے اور مزے کی بات جو مزا محبوب کی
بیحسی سہنے میں ہے اور پھر اس کے دیدار میں ہے اور وہ روز کی ملاقاتوں مین کہاں۔
محبت
اگر سچی یو تہ منزل مل ہی جاتی ہے۔ میری دعا ہی کہ اللہ سبحانوتعالہ سب کی محبتو
کا انجام نکاح پہ ہو۔ آمین
Comments
Post a Comment