Baap Article by Maryam Ahmad



باپ
از قلم مریم احمد
دُنیا میں اگر انسانى رشتوں کو لے کر ہم جس شخص پر اندھا اعتبار کرتے ہیں وہ باپ ہے۔ مرد کسى بھى رشتے میں بے وفائى کر سکتا ہے مگر وہ سب سے زیادہ مخلص اپنى بیٹى کے ساتھ ہوتا ہے۔ باپ ایک ایسے شجر کا سایہ ہے جو کبھى بھى کم نہیں ہوتا بلکہ ہر بدلتے موسم کے ساتھ اور گہرا ہوتا ہے۔یہ ایک ایسا خالص رشتہ ہے جو بغیر کسى عُزر کے ہمیں محفوظ محسوس کرواتا ہے۔ اولاد کى محبت میں ہر طوفان سے لڑنے کى ہمت رکھتا ہے۔ باپ ایک ایسى ہستى ہے جیسے لفظوں میں سمیٹا ہى نہیں جا سکتا۔ جو خود تو پُرانے کپڑوں پر گزارا کرتا ہے مگر اپنى اولاد کو دُنیا کى ہر خوشى دیتا ہے۔ مجھے اختلاف ہے اُن لوگوں سے جو اپنے والدین کو تب یہ تانا دیتے ہیں جب اُنہیں سب سے زیادہ ضرورت ہوتى ہے کہ آپ نے ہمارے لیے کیا ہى کیا ہے۔ اور باپ ایسى اولاد کے لۓ باہر دُنیا کى گالیاں برداشت کرتا ہے۔ باپ ایک ایسى عظیم ہستى ہے جو اپنى اولاد کى خوائش پورى کرنے کے لۓ خود کو بیچنے سے بھى گریز نہیں کرتا۔ ہم اُن کے پسینے کى ایک بوند تک کا قرض ادا نہیں کر سکتے۔ اللَّہ کى نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت باپ کى صورت میں ہے۔ ماں کے قدموں میں اگر جنت ہے تو اُس جنت کى چابى باپ ہے۔ اللَّہ نے مرد کى تخلیق بھى سوچ سمجھ کے بنائى ہے اتنا مضبوط بنایا ہے کہ دُنیا کے سامنے روتا نہیں اور بیٹى کى تکلیف برداشت نہیں کرتا۔ خود دھوپ پہ سُلگتا ہے مگر ہمیں ہر آسائش دیتا ہے۔
اللَّہ سب کے والدین کو تاحیات سلامت رکھے آمین
****************


Comments