*عورت*
از قلم: *ہبہ پیرزادہ*
مکمل
عورت
کیا ہے عورت کو کیوں بنایا گیا عورت کی قدر یا عورت کا مقام ہمارے دین میں کیا ہے اور ہمارے معاشرے میں کیا
مقام دیا جاتا ہے عورت کو ؟
عورت
کا لفظ *عورہ* سے نکلا ہے جس کے معنی ہیں *چھپی ہوئی چیز*
عورت
کی چادر کو عورت کا زیور کہا گیا ہے۔ عورت
گھر کی زینت اور عورت کی زینت اس کی چار دیواری ہے۔ لیکن آج کے معاشرے میں گھر
رہنے والی عورت کو مظلوم سمجھا جاتا ہے
*اسلام نے عورت کو قید نہیں کیا بلکہ ہوس پرستوں کی نظروں سے محفوظ
کیا ہے*
اور جو عورت مرد کے مقابل
آ کھڑی ہو اس کو معاشرے کی کامیاب عورت
کہا جاتا ہے جو مقام اللہ تعالی نے عورت کو دیا اس مقام کی قدر کیے بغیر خود کو
کامیاب سمجھنے والی عورت کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ ایک مومن عورت اسی طرح قیمتی
ہے جیسے ایک سیپ میں چھپا ہوا ایک انمول موتی سیپ کے باہر گندا ہو یا صاف، مٹی
ہویا پانی سیپ کے اندر چھپے ہوئے موتی کی
حیثیت کبھی کم نہیں ہوتی، نہ اس پر کوئی
آنچ آتی ہے ۔کیونکہ وہ تو اللہ کے دیئے ہوئے پردے میں محفوظ ہوتا ہے ۔اسی طرح اگر
ایک مومن عورت اللہ تعالی کے دیے ہوئے حکم
کی تعمیل کر کے تو وہ اس انمول
موتی سے بھی زیادہ انمول ہو سکتی ہے
آج
سے بہت عرصہ پہلے عورت کو کئی مذاہب میں عزت نہیں دی جاتی تھی آج بھی ایسے مذاہب
بہت سارے ہیں جس میں عورت کی عزت کو رسوا کیا جاتا ہے اور عورت کی قدر نہیں کی
جاتی اور نہ ہی اس کو وہ حقوق دیئے جاتے ہیں جو اس کو ملنے چاہیے ۔یا جو حقوق عورت
کو اللہ تعالی نے قرآن مجید اور دین اسلام میں دیے ہیں
ان
سب باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے دیکھا جائے اور سائیڈ پر رکھتے ہوئے دیکھا جائے تو
عورت کا اپنا قصور بھی ہے ماڈرن ہونے اور
بے حیا ہونے میں بہت فرق ہوتا ہے لیکن جب اسلام کی بیٹی خود کو ماڈرن اور لبرل
کہلوانے اور خود کو آزاد محسوس کرنے کے
لئے وہ مرد کے مقابل آ ٹھہری تو اس نے اپنا مقام گنوا دیتی اپنے جسم کو نمایاں کر
دیتی ہے تو وہ بے حیائی کا ارتکاب کر رہی ہوتی ہے
جو
عورت اپنی عزت و آبرو کی حفاظت نہ کر سکے اس کی حفاظت معاشرہ کیا کرے گا اتنا تیار
ہو کہ نکلنا خود کو بنا سنوار کے نکلنا اور یہ کہنا کہ ہماری عزتیں محفوظ ہیں
ہماری طرف کوئی بھی میلی آنکھ سے نہ دیکھے تو یہ انسان کا خود کو دھوکے میں رکھنے
کے سوا کچھ بھی نہیں ایک مثال سے سمجھانا چاہوں گی کہ
*جب ہم گوشت کو ننگا اور کھلے آسمان کے نیچے رکھ دیتے ہیں تو اس کی
طرف بھیڑیے اور شکاری تو لپکیں گے ہی*۔ ۔۔۔۔۔
اللہ
تعالی نے جو عورت کو مقام اسلام میں دیا ہے وہ کسی مذہب میں عورت کو مقام نہیں ملا
کہ
عورت کے اوپر ایک پوری سورت نازل کر دی عورت کو جب ماں کا رتبہ ملا تو اس کے قدموں
تلے جنت رکھ دی باپ سے تین گنا مقام ذیادہ مقام دیا تو وہ رب کی ہی ذات نے دیا
دیکھیے میری پیاری بہنوں جب کسی چیز کو یا انسان کو عزت یا اقتدار دیا جاتا ہے تو ہم پر ذمہ داریاں
مزید بڑھ جاتی ہیں
ایک
عورت کے ہاتھ میں نسلوں کی ڈور ہوتی ہے
آج
کے معاشرے میں ہم مرد کو برا اور جلاد کہتے ہیں مگر وہ مرد ایک عورت کی گود میں ہی
پرورش پاتا ہے اگر ایک عورت اس بچے کی تربیت مرد کے طور پر کرے اور اس کو عورت کی
عزت کرنا سکھائے تو وہ ہی مرد معاشرے کا ایک اچھا مرد بن سکتا ہے درحقیقت مرد کو
بگارنے میں عورت کا ہی ہاتھ ہوتا ہے مائیں جب ایک لڑکا چھوٹا ہوتا ہے اسے کہتی ہیں
تم لڑکے ہو بہادر ہو اس کی سائیڈ زیادہ لیتی ہیں جب اس بچے کا اپنی بہن سے جھگڑا ہو لڑکا غلطی پر بھی ہو تو
بیٹی کو چپ کروا دیا جاتا ہے یہ کہہ کر کہ وہ بھائی ہے بہنیں بھائیوں کا مقابلہ
نہیں کرتی تب سے ہی اس لڑکے کی تربیت غلط ہوتی ہے اگر انصاف پر رکھتے ہوئے تربیت
کریں اس کو عورت کی عزت کرنا سکاھئیں تو ہی نا جب لڑکا بڑا ہوتا ہے اور وہ شوہر
بنتا ہے تب بھی عورت ہی مجبور کرتی ہے مرد کو برا بنے میں چاہے وہ عورت ماں ،بیوی
یا بہن کے روپ میں ہو اگر ماں کہ روپ میں ہو تو اس کو بیوی کے حقوق پورے کرنے سے روکتی ہے اور بہن کے
روپ میں ہو تب بھی بعض اوقات زیادتی کر جاتی ہے رہ کئی بیوی
بے
شک ایک لڑکی شادی کے بعد اپنی فیملی سے دور ہوتی ہے ایک نئی فیملی کا حصہ بن چکی
ہوتی ہے وہاں پر عورت نے اپنا ایک خاص کردار ادا کرنا ہوتا ہے اس لڑکی نے خود کو
اس گھر کے مطابق ڈھالنا ہوتا ہے مگر وہ لڑکی جاتے ہی اپنی ملکیت میں سب کچھ لینا
چاہتی ہیں تو وہیں سے وہ اپنا مکام گرا دیتی ہے لکھی کسی چیز کو حاصل کرنے کے لیے
پہلے سے قربانیاں دینی پڑتی ہیں کچھ عرصہ ایک لڑکی کو اس خاندان میں اپنے آپ کو
ایڈجسٹ کرنا ہوتا ہے ان کے مطابق اپنی زندگی گزارنا ہوتا ہے ۔مگر لڑکی جب جاتے ہیں اپنے شوہر کو اس کی بہن
بھائیوں اور ماں باپ سے جدا کرنے کا سوچتی ہے تو بہت بڑی غلطی کر رہی ہوتی ہے
کیونکہ جس مرد نے اتنا عرصہ جس فیملی کے ساتھ گزارہ تو کل کی گئی ہوئی لڑکی ان سے
جدا کس طرح سے کر سکتی ہیں وقتی طور پہ ایک مرد آپ کی محبت میں آپ کی باتوں میں
آکر اپنی فیملی سے جدا ہو سکتا ہے مگر آپ اس مرد کے دل میں اپنا مقام گرا دیتی ہیں
دوسری
اور اہم۔ بات مرد کی ضروریات اللہ نی ایک عورت کہ اندر رکھی ہیں جب اکیک عورت مرد
کی ضروریات کو پورا کیے بغیر اپنی منوانا چاہتی تو کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی
نبی
کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےایک اچھی عورت کی خوبیاں بیان کرتے ہوئے فرمایا :
مومن
کے لئے خوف خدا کے بعد سب سے مفید اور باعث خیر نعمت نیک بیوی ہے اور وہ نیک بیوی
وہ ہے جب شوہر کوئی کام کرنے کو کہے تو وہ خوشی سے کر گزرے ۔جب اس پر نگاہ ڈالے تو
اس کو خوش کر دے جب وہ اس کے بھروسے پر قسم کھائے تو اس کی قسم کو پوری کردے ۔جب وہ کہیں چلا جائے تو اس کے پیچھے اپنی عزت
و آبرو کی حفاظت کرے اور اس کے مال و اسباب کی نگرانی میں خیر خواہ اور وفادار ہے
اللہ
تعالی نے مرد کو عورت کے اوپر قوام اور حاکم بنایا لیکن مرد کا سکون اور ضروریات
ایک عورت کے اندر رکھ دیں جس سے مرد راحت حاصل کر سکے تو یہاں پر بات آتی ہے کہ
عورت کو مرد کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہیے جب ایک مرد شادی کرتا ہے اور اچھا
کماتا ہے تو سب سے پہلے اس کے ذہن میں یہ خیال آتا ہے وہ اپنے بیوی بچوں کے لئے
اچھا کپڑا اچھا کھانا اچھا مکان بنائے گا لیکن ایک عورت جب کام آتی ہے تو وہ
سمجھنے لگتی ہے میں اب انڈیپنڈنٹ ہو گئی ہوں ۔آج کے دور میں پیسے اور مال کی حرص
نے ہر ایک کو اندھا کر رکھا ہے۔لیکن اندھا
دھندپیسہ کماتا ہوا ایک مرد اپنی فیملی کو کبھی نہیں بھولتا تو ان سب باتوں کو مد
نظر رکھتے ہوئے ایک عورت کے اپر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ مرد کی خواہشات اور
ضروریات کا خیال رکھے ایک مرد دن بھر کاتھکاہارا گھر سکون کی غرض سے لوٹتا ہےمگر
افسوس کے عورت جس کو چاہیے کہ جب مرد گھر آئے اسے کھانے پانی کا پوچھے اس کا حال
دریافت کرے اس سے پیار سے بات کرے اس سے اس کی دن بھر کے بارے پوچھے کیسا گزرا دن
تھکن ہو گئ ہے۔ ۔چلیں آپ فریش ہو کہ تھڑی دیر ریسٹ کر لیں ان الفاظ کو بولنے کے
بجائے مرد کی تھکن کو مزید بڑھاتے ہوئے کے بچوں کی فیس کے پیسے ۔۔۔شاپنگ کے پیسے
۔۔۔آج تمہاری بہن سے لڑائی ہوئی تمہاری ماں نے مجھ سے ایسا کہا ۔۔۔۔۔۔۔ان الفاظ کی
وجہ سے مرد تھکن کے ساتھ ساتھ اکتاہٹ کا شکار ہونے لگتا ہے وہ اپنی فیملی سے دور
یونے لگتا ہےاس کے اندر سے پیار و محبت کے احسسات و جذبات ختم ہونے لگتے ہیں
*میں یہاں چند مثالوں کو سامنے رکھتے ہوئے سمجھانا چاہوں گی کہ ایک
عورت کو کیا کرنا چاہیے مگر آج کی عورت کیا کر رہی ہے*
1: ایک بیوی کو اپنے شوہر کے لیے سجنا سنورنا چاہیے
)مگر آج کی عورت جو کپڑے اس کو اپنے شوہر کے لیے زیب تن کرنے چاہے
تھے وہ فنکش کے لیے سنبھالتی ہے اور کسی پارٹی پہ جانے کہ لیے خوب تیار ہوتی ہے
آخر پر شوہر سے پوچھتی ہے کہ میں کیسی لگ رہی ہوں وہ شوہر آپ کی تعریف کرے گا مگر
اس کے دل میں ایک کلک ضرور رہے گا کہ کبھی میرے لیے تو اتنی تیار نا ہوئی خود
سوچیں جس شوہر کے گھر آنے پر عورت کو تیار ہونا چاہیے تھا وہ اس کے سامنے کلینزینگ
اور ماسک لگا فیس لے کے رف سے ہلیے میں رہے اور کسی پارٹی پر خوب تیار ہو تو کیا
خیال آئے گا؟ ۔۔۔۔سوچیے گا ضرور
2:بے شک آپ کی شادی کو بہت عرصہ ہو گیا ہے پھر بھی کبھی کبھی صرف
شوہر کے لیے تیار ہوا کریں کہ اس وقت صرف آپ کا شوہر دیکھے ۔اس کو احساس دلائیں کے
وہ آپ کے لیے خاص ہے شادی کے اتنا عرصہ گزرنے پر بھی آپ کے دل میں اس کا مقام ختم
نہیں ہوا
3: شوہر کے گھر لوٹنے سے پہلے گھر کو ،بچوں کو اور خود کو صاف
ستھرا رکھا کریں آپ کی پیار بھری ایک مسکراہٹ شوہر کی دن بھر کی تھکن کو دور کر
سکتی ہے
4: جب شور غصے میں ہو تو اس کے سامنے خوشی کی بات نا رکھا کریں اور
جب خوش ہو تو اسے کوئی غمگین خبر نا سنائیں
5: اگر شوہر کے مالی حلات نہیں ٹھیک تو زیادہ فرمائش نہ کریں اور
اس کا سہارا بننے اور اس کو احساس دلائیں کہ ہر موقع اور ہر قسم کے حالات میں آپ
کے ساتھ ہیں
(مگر آج کی عوعت تم کماتے
ہی کیا ہو۔ ۔میں تو پہلے ہی کہتی تھی کہ کامیاب نہیں ہو گے ۔۔۔۔یاد رکھیے تعریف
کرنا اور دلاسہ دینا انسان کو بہت آگے تک لےجا سکتا ہے )
6: جو کام جو لوگ جو کپڑے جو چیزیں آپ کے شوہر کو نہیں پسند ان سے
گریز کریں (مگر آج کی عورت ان چیزوں کو سنتے ہی کہتی ہے کہ کیا ہم مرد کی غلام بن
جائے؟نہیں بہن یہ غلامی نہیں محبت
قربانیاں مانگتی ہے )
6: اپنے شوہر کے خاندان کو اس کے پیرنٹس کو عزت دیں اپنے شوہر کے
دل میں اپنس مقام بنائیں
یاد
رکھیے گا ایک وقت میں کوئی بھی ساتھ نہیں ہتا نا ماں باپ نا اولاد صرف شوہر ساتھ
ہوتا ہے ۔جو مائیں اپنی بیٹیوں کی غلط تربیت کرتے ہیں ان کو غلط پٹیاں پڑھاتی ہیں
خدارا ان کے حال پر رحم کرے اور ان کے گھر بسنے دیں ۔شادی کے شروع میں جب ایک لڑکی
خود کو تنہا محسوس کر رہی ہوتی ہے تو ادھر ادھر کے خاندانی لوگ اسے اپنا بنانے کے
لیے بہت سی کاوشیں کرتے ہیں لیکن ان کے پیچھے لگے کبھی بھی اپنے ساس سسر اور ذہنوں
کو مت چھوڑیں گا کیونکہ اگر کبھی آپ سے غلطی ہوتی بھی ہے تو آپ جیسا نہیں آپ کا
ساتھ دے گی نہ کے خاندان والے وہ سب سے پہلے آپ کو بد نام کرنے میں آگے رہیں گے
اور جتنی بڑی بھی غلطی ہوگئی آپ کی ساس اور نند آپ کے راز کو چھپانا چاہیں گے آپ
کو عزت دینا چاہیں گی کیونکہ آپ ان کے بیٹے اور بھائی کی عزت اور بیوی ہوں گی
۔اللہ تعالی نے جو آپ کو مقام دیا ہے اس مقام تو ایسے سمجھیں اپنی محبت کو اعتماد
میں لیں کیونکہ محبت سے زیادہ اعتماد ضروری ہوتا ہے جہاں پر محبت ہو اور اعتماد نہ
ہو وہ محبت مضبوط نہیں ہوتی ۔ایک عورت کا گھر اور اس کا کچن ہیں اس کا اصل افسوس
ہوتا ہے نہ کہ غیر محرم کے آفس میں بیٹھے اس کے ساتھ والی کرسی پر بیٹھنا فخر
محسوس کرنا بلکہ باعث شرمندگی ہے ۔کام کرنے سے کسی کی عزت کم نہیں ہوتی اور نہ ہی
کوئی مرتا ہے اس لیے اپنے گھر کو سلیقہ شعاری کے ساتھ بنائے سنواریں اور اس میں
رہیں
*بہادر اور تو وہ ہے جو مرد پیدا کرتی ہے اور جھک جاتی ہے کبھی
محبت نبھانے کی خاطر اور کبھی رشتے بچانے کی خاطر*
*ختم شُد*
Comments
Post a Comment