Agar aurat tawaif hay to mard kia hay by shafaq qayum

اگر عورت طوائف ہے تو مرد کیا ہے؟؟؟؟؟؟
شفق قیوم
عورت کو اسلام نے بہت خوبصورت مقام اور مرتبہ ریا ہے۔ بیٹی ہے تو رحمت،ماں ہے تو پاؤں تلے جنت، بہن ہے تو شہزادی، بیوی ہے تو ملکہ۔ کتنا اونچا مقام ہے نہ عورت کا۔ مگر اس معاشرے میں عورت طوائف بھی ہے۔ وہ پیدائشی طوائف نہیں ہے اسے اس معاشرے کے عزت دار مد طوائف بناتے ہیں۔ یہ وہ عورت ہے جو بن میں پاؤں میں گھنگرو باند کر ان نام نہاد مردو کا دل بہلاتی ہے اور رات میں انہیں مردو کی حوس کا شکار ہوتی ہے۔۔۔ اب سوال qیہ ہے کہ عورت طوائف بنتی کیسے ہے؟؟؟؟؟ 
یہ بھی عزت دار گھرانو کی بیٹیاں ہی ہوتی ہیں جو کسی بےغیرت اور بے ضمیر مرد کے پیچھے رات کہ اندھیرے میں اپنے باپ کی دہلیز پار کرتی ہیں اور پھر جب اس بےغیرت مرد کا دل بھر جاتا ہے تو وہ اسے چھوڑ دیتا ہے یہ کہہ کہ جو اپنے باپ کو چھوڑ سکتی ہے وہ مجھے بھی تو کسی کہ لیے چھوڑ سکتی ہے تو پھر وہ عورتیں جن کہ پاس اور کوئ جگہ نہیں ہوتی وہ کوٹھے کو اپنا آسرا بنا لیتی ہیں۔ یا پھر وہ لڑکیاں جو ان حوس پرست مردو کی حوس کا شکار ہوتی ہیں اور پھر معاشرہ انہیں قبول کرنے سے انکار کر دیتا ہے اور ان کے گھر والو کا جینا حرام کر دیتا ہے تو ان کو مجبوراً کوٹھے کا باسی بنا پڑتا ہے کیونکہ بقول ہمارے معاشرے کہ کہ ایسے
ی لڑکی سے تو اب کوئ شادی نہیں کرے گا کم زکم کوئ غیرت مند لڑکا تو بلکل نہیں۔ تو میرا سوال ہے اس معاشرے کہ عزت دار مردو سے کے وہ عورت جو دوسروں کا دل بہلاے اور ان کی حوس کو پورا کرے تو وہ طوائف اور یہ جو نام نہاد مرد اپنے ساتھ اتنی گرلفرینڈز بناۓ پھرتے ہیں انہیں کیا کہیں گے پھر اور حیرانی مجھے اس بات کی ہے کہ پھر بڑے فخر سے بتاتے بھی ہیں کہ میری اتنی لڑکیوں سے دوستی ہے۔۔ 
میرا اس معاشرے سے سوال ہے کے اگر عورت کرے تو وہ طوائف اور مرد کرے تو اسے کیا کہیں گے؟؟؟؟ 
بلکہ مرد کو پوچھتا کون ہے وہ سو لڑکیوں سے بھی تعلقات بناۓ گا تب بھی وہ معاشرے کی نظر میں عزت دار ہی ہو گا کیونکہ یہ معاشرہ جو مرد کا ہے وہ جیسا چاہے کر سکتا ہے چاہے پھر وہ عورت کو پاؤں کی جوتی بناے یا پھر اپنی راکھیل۔۔۔۔ افسوس اس معاشرے کے مردو کی زہنیت پہ ۔۔۔
آۓ دن ریپ کہ کیسز سامنے آتے ہیں اے ابن حوا تو ہی سمجھ جا کہ عورت اس سفید کپڑے کی طرح ہے جس پہ پانی کا داغ بھی نظر آتا ہے اور مرد اس کالے کپڑے کی طرح جس پہ حون  کہ داغ بھی نظر نہیں آتے۔۔۔ اے ابن حوا اپنا مقام پہچانا جو اسلام نے تمہیںں دیا ہے۔۔۔ابن حوا سمجھ جا کیونکہ عورت کو اپنے کردار کی جنگ خود لڑنا ہوتی ہے تو اس سے بہتر ہے نہ کے تو لوگو کو موقعہ ہی نا دے۔۔۔۔ 
سوچنا ضرور!!!!🤔🤔

Comments

Post a Comment