محبت اور عزت
محبت تو اللّہ نے اپنے نبی سے بھی کی ۔ محبت کرنا تو خدا کی صفت ہے اور شائد یہی صفت انسانوں میں پائی تو جاتی ہے مگر انسان وہ محبت نہیں کر سکتے جواس کے رب نے کی اپنے نبی سے اور اِسی طرح نبی نے محبت کی اپنے رب سے کہ خدا تعالیٰ نے اُن کو بہت سی مشکلات سے گزارا اُن کی آزمائش لی مگرہمارے نبی نے احسن طریقے سے اپنی زندگی گزاری ۔
جس دور میں ہم رہتے ہیں شائد کچھ بھی ویسا نہیں جیسا ہونا چاہیے تھا کوئی کسی سے محبت نہیں کرتا سب باتیں کرنے کی حد تک ہے محبت سے زیادہ عزت معنی رکھتی ہے چاہے وہ لڑکی ہو یا لڑکا ہو۔ یہاں لوگ محبت کے دعوے تو کرتے ہیں مگر عزت نہیں کرتے۔ اس دنیا میں تمام رشتے اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک ان میں اعتبار، یقین، عزت اور ایک دوسرے کو سمجھنے کی صلاحیت موجود نہ ہو۔ اس لیئے تمام رشتے نا کام ہیں پھر ہم شکایت کرتے ہیں کہ ہم فلاں سے محبت کرتے تھے اس نے دھوکا دیا۔ تم کیسے کہہ سکتے ہو کہ اس نے دھوکا دیا کیا تمہیں اس پر اعتبار نہیں، یقین نہیں، ہو سکتا ہے تم اُسے سمجھ نہیں پا رہے تم کیسی محبت کرتے ہو کہ کچھ بھی نہیں جانتے بس پھر ایک دوسرے سے اختلافات اور شکایتیں بڑھنے لگتی ہیں کسی کی خوبیاں نظر نہیں آتی۔
کہتے ہیں کہ محبت اندھی ہوتی ہے مگر محبت اندھی نہیں ہوتی محبت میں وسعت پائی جاتی ہے کہ انسان جس سے محبت کرتا ہے اس کی تمام خامیوں کو پسِ پُشت ڈال دیتامحبت میں آپ اس چیز کی فکر نہیں کرتے کہ دوسرا شخص آپ سے کتنی محبت کرتا ہے انسان کی زندگی میں صرف محبت معنی نہیں رکھتی بلکہ اس کی عزت اور احترام زیادہ معنی رکھتے ہیں۔
جب آپ کسی کی عزت اور احترام کا خیال نہیں رکھتے یا کسی کے ساتھ سنجیدہ نہیں ہوتے اس لیئے آپ کو لگتا ہے کہ کوئی آپ سے محبت نہیں کرتا یا آپ کے ساتھ کوئی مخلص نہیں ہے۔ محبت میں صرف دیا جاتاہے آپ اپنے ذہن سے یہ بات نکال دیں کہ محبت کے بدلے آپ کو کیا مل رہا ہے جب آپ کسی کو محبت دیں گے دوسرے بھی آپ سے محبت کریں گے
حدیث مبارکہ ہے کہ
اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے
ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں یہاں صرف لوگوں کو چیزوں کی فکر ہے انسان کے احساسات اس کے جذبات کی کوئی پروا نہیں ہے۔آپ کوشش کریں دوسروں کو محبت، خلوص،۔ عزت اور احترام دیں۔ اُن کی خواہشات کا احترام کریں۔
اللّہ نے سچی محبت کونکاح کا نام دیا ہے پھرناجانے کیوں لوگ سمجھتے نہیں ۔ آپ کسی سے محبت کرتے ہیں تو اسے اپنی زندگی میں شامل کر لیں اگر وقت اور حالات کی وجہ سے ممکن نہیں تو آپ صبر کا مظاہرہ کریں بجائے اس کے کہ آپ اس پر تہمت لگائیں یا الزام تراشی کریں۔ کچھ فیصلے اللّٰہ تعالٰی۔ کرتے ہیں جو ہمارے حق میں بہتر ہوتے ہیں اور ہم سمجھ نہیں پاتے خدا کے ہر فیصلے میں کوئی نہ کوئی حکمت ہوتی ہے۔
"" محبت وہی جو لا حاصل رہے حاصل تو تسکین کا نام ہے اور تسکین کے بعد طلب نہیں رہتی اور جب طلب نہ رہے نتو محبت کاہے کی۔""
انسان محبت کے بغیر تو رہ سکتا ہے مگر عزت کے بغیر نہیں۔
گُلِ رانی
Comments
Post a Comment