Andhi soch by Salman Aslam


اندھی سوچ


ایک لڑکی میک اپ کر کے،گلے میں دوپٹہ لئے،سج سنوار کے ،اپنی سہلیوں کے ساتھ پارک میں پارک میں بیٹھی خوب ہنس ہنس کر باتیں کرنے میں مصروف تھی،باتیں کرتے،ہنستے ہوئے اسکی اچانک نظر ایک لڑکے پر پڑی جو آنکھوں میں تاریک گوگل لگائے  اسکو تک رہا تھا،
لڑکی کی نظر پڑتے ہی وہ لڑکا اپنے دوستوں سے ہنس ہنس کر باتیں کرنے لگا،لڑکے کی اس حرکت کو دیکھ کر لڑکی کی مسکراہٹ کچھ مدہم ہو گئی،
چلو ہم وہاں کنٹین کے پاس چلتے ہیں اور کچھ کھانے کو لیتے ہیں،لڑکی نے اپنی سہلیوں سے کہا اور سب اٹھ کر کنٹین کی طرف چل پڑی،لڑکی نے اٹھتے ہوئے اک نظر لڑکے کو دیکھا جو پھر سے انکی طرف ہی دیکھ رہا تھا،لڑکی نے منہ بنایا اور اپنی سہلیوں کے ساتھ کنٹین کے پاس جا کر کچھ کھانے کا آرڈ دے کر بیٹھ گئی اور پھر سے وہی ہنسی مذاق شروع ہو گیا،کچھ وقت گزرنے کے بعد وہ لڑکوں کی ٹولی کنٹین میں داخل ہوئی اور کھانے کا آرڈر دینے لگے،لڑکی کی ان لڑکوں پہ نظر پڑی تو وہ لڑکا ان کے ساتھ نہیں تھا،وہ حیران ہوئی اور اس لڑکے کی تلاش میں نظریں ادھر اٌدھر گمانے لگی، تواک سائیڈ پہ بیٹھا ہوا وہ لڑکا پھر اسکی ہی طرف دیکھ رہا تھا،لڑکی کو بہت غصہ آیا، اتنے غصے میں لڑکی کو دیکھ کر سہلیوں نے پوچھا
کیا ہوا کیوں اتنی لال پیلی ہو رہی ہو،
وہ لڑکا کافی ٹائم سے میرا پیچھا کر رہا ہے جہاں جاتی ہوں منہ اٹھا کہ آ جاتا ہے،
سہلیوں نے لڑکی کی نظروں کا تعاقب کرتے ہوئے لڑکے کو دیکھا تو لڑکا بے شرمی سے سب کو اپنی طرف دیکھتا پا کر مسکرانے لگا،لڑکے کو مسکراتا پا کر لڑکی کو اور غصہ آنے لگا اور وہ اٹھی اور اس لٹکے کی طرف بڑھنے لگی،لڑکا اسی طرح اس کی طرف دیکھ کے مسکراتا رہا،لڑکی اس کے سامنے جا کر کھڑی ہوئی تو وہ لڑکا اس لڑکی کی طرف دیکھنے کی بجائے اسکی سہلیوں کی ہی طرف دیکھ کر مسکرا رہا تھا،لڑکی نے زور سے لڑکے کے منہ پہ تھپڑ مار دیا،تھپڑ پڑتے ہی لڑکے کے تاریک گوگل ایک طرف جا گرے اور اسکی ہنسی ایسے غائب ہو گئی جیسے کبھی آئی ہی نہ ہو،
شرم نہیں آتی کسی کی بہن بیٹی کا پیچھا کر رہے ہو اور بے شرموں کی طرح ہنس رہے ہو، اپنا دوپٹہ سہی کرتے ہوئے اور کمر پہ دونوں ہاتھوں کو رکھ کر لڑکی نے غصے سے کہا۔
اتنے میں لڑکی کی سہلیاں بھی وہاں پہنچ گئی اور لڑکے کے دوست بھی،لڑکے کو ایک دوست نے لڑکی کی طرف دیکھ کے بولا،
میڈم یہ آپ کیا رہی ہیں،
یہ لڑکا اور تم سب ہمارا پیچھا کر رہے ہو اور یہ بدتمیز ہمیں دیکھ کر دانت نکال رہا تھا، لڑکی نے اسی غصے سے کہا،
 لیکن وہ لڑکا لڑکی کی باتوں کو نظر انداز کئے ہوئے اپنے ہاتھ ادھر اٌدھر ہلا رہاتھا،
لڑکے کے دوست نے آگے بڑھ کر اسکا گرا ہوا چشمہ اٹھا کر اس لڑکے کو دیا،
میڈم یہ لڑکا دیکھ نہیں سکتا اور آپ کو لگتا ہے کہ یہ آپ سب کی طرف دیکھ کر مسکرا رہا تھا،لڑکے کے دوست نے بھی غصے سے جواب دیا،
وہ لڑکی اور اسکی سہلیاں شرمندہ ہونے لگی،
آئی ام سوری ،ہمیں معاف کر دیں،لڑکی نے شرمندہ ہوتے ہوئے کہا،اور واپس مڑنے لگی،
ایک منٹ میڈم،اپنے تاریک گوگل دوبارہ اپنی آنکھوں پہ لگا کر اپنے دوست کا سہارا لے کر وہ لڑکا اٹھ کر اس لڑکی سے مخاطب ہوا،
لڑکے کی آواز سن کر وہ لڑکی اور اسکی سہلیاں پلٹی،
میڈم ،آپ یقینا میک اپ کیے ہوئے اور اپنا دوپٹہ سر پہ رکھنے کی بجائے گلے میں ڈالی ہوں گی،اور آپ کو لگا کہ میں کیا،سب لڑکے ہی صرف آپ کی طرف دیکھ رہے ہوں گے،ایسا اس لئے،کیوں کہ آپ نے خود کو اس مقام پہ رکھا ہوا ہے،
اسلام میں عورت کو پردے کا حکم ہے،
کیوں؟اس لئے کہ جب آپ پردے میں ہوں گی تو خود کو محفوظ سمجھیں گی،
اور آخری بات،لڑکے نے اپنے دوست کے کندھے پہ ہاتھ رکھتے ہوئے کہا،
اندھا میں نہیں ،آپکی سوچ ہے۔
**************

Comments