اللہ کو دکھ بتانے کا اک فائدہ یہ ہے کہ اس کا خاموش احساس، خاموش ساتھ ہمیں مضبوط کرتا ہے۔ اللہ سے سب کہہ کر ہماری روح اصل معنوں میں ہلکی پھلکی ہوجاتی ہے۔ جبکہ بندوں کو دکھ سنانے سے ہم صرف ذہنی دباؤ سے باہر آتے ہیں اور قلبی بوجھ تلے دب جاتے ہیں۔ ہمارا وجود بوجھل ہوجاتا ہے۔ بندوں کو دکھ بتانے سے خود بخود ان سے سہارے کی امید، تسلی کے بول کی آس بندھ جاتی ہے۔ یعنی بظاہر تو ہمیں لگتا ہے کہ ہم مضبوط ہورہے ہیں لیکن ہم اندر سے کھوکھلے ہو رہے ہوتے ہیں۔ ہم وہ ستون بن جاتے ہیں جو بنا سہارے کے ٹک نہیں سکتا۔ لیکن اگر ہم صرف اللہ سے کہیں، اسکے خاموش دلاسے سنیں، اسکی بے آواز تھپکیاں محسوس کریں تو وہ سب سے بڑا ڈھارس دینے والا ہے۔۔وہ بہترین غمگسار ہے۔۔وہ ہمارے چور چور وجود کو ایسی چٹیل عمارت بناتا ہے جو جھکتی بھی اسکے آگے ہے ٹوٹتی بھی اور جڑتی بھی صرف اسی کے سہارے سے ہے۔ اس لئے اپنے دکھ اللہ سے کہنے سیکھیں۔
وہ بہترین سامع ہے۔
"ان اللہ سمیع علیم"
بے شک اللہ خوب سننے اور جاننے والا ہے۔
#کومل سلطان خان۔
وہ بہترین سامع ہے۔
"ان اللہ سمیع علیم"
بے شک اللہ خوب سننے اور جاننے والا ہے۔
#کومل سلطان خان۔
Comments
Post a Comment