قسمت
ہماری زندگی میں بے شمار لمحات آتے رھتے ہیں جیسا کہ کھبی
خوشی اور کھبی غم ۔انسان سوچتا کچھ اور ہے اور ہوتا کچھ اور ہے۔ یہ زندگی ایک عارضی
زندگی ہے اس زندگی کے لیے انسان بہت تگ و دو
کرتا ہے دن رات ایک کر دیتا ہے اپنے مقصد کے حصول کے لیے ۔ اس زندگی میں ہمارےبے شمار
دوست بھی ہوتے ہیں بے شمار دشمن بھی البتہ ہمیں اپنی زندگی کا صرف وھی لمحہ یاد رہتا
ہےجو کہ غم کی حالت میں گزرا ہو۔
بے شک زندگی میں خوشیاں بھی
آتی ہیں اور غم بھی۔
پر یہ تمام چیزیں ایک مختصر سے "لفظ" سے جڑتی ہیں
وہ لفظ ہے کیا جس
سے زندگی کی شروعات ہوتی ہے اور اسی سے زندگی کا اختتام ممکن ہے۔
جب بھی انسان کی زندگی میں کوی خوشی آتی ہے یا غم تو صرف
اسی لفظ کوکیوں کوسا جاتا ہے؟
آخر کیا ہماری زندگی صرف ایک لفظ تک محدود ہو کر رہ گی ہےاور
کیا یہی لفظ ہماری زندگی کا حصہ بن گیا ہےے
تو اس پر بے شمار سوالات کیوں زہن میں آتے ہیں ؟
اب ان تمام سوالات کا مختصر سا جواب ہے"قسمت"
اب یہ قسمت کیا ہہے اور ہماری زندگی کا ہر اک پہلو اس کے ساتھ کیوں جڑتا
ہے؟
اب جہاں تک قسمت کا تعلق ہے وہ ہیں ہماری زندگی میں ہونے
والے واقعات۔ہر انسان کایہی خیال ہوتا ہے کہ ہماری زندگی میں ہونے والے اچھے اور برےواقعات
کا تعلق قسمت سے ہے
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جو کچھ ہماری زندگی میں ہوتا
ہے کیا وہ قسمت کا لکھا لکھایا ایک کتابچہ ہوتا ہے
جہاں تک انسان کا تعلق قسمت سے ہوتا ہے ۔ اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا سکتا کیوں کہ
اللہ نے انسان کے لیے انتظام زندگی کیا ہوتا
ہے
اب اس پر بھی ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ
جو ہماری قسمت میں لکھا ہوتا ہے کیا وہ خود بخود ہمارے پاس
آ جاۓ گایا پھر ہمیں اس کے لئے جدوجہد کرنی پرےگی اسکا
جواب یہ ہےکہ اللہ تعالٰی نے انسان کے لئے بے شمار چیزیں اس دنیا میں پیدا کی ہوتی
ہیں جب تک ہم ان چیزوں سے خود استعفادہ حاصل نہیں کریں گے تب تک وہ ہمارے حصے میں نہیں
آئیں گی
بے شک پھر وہ ہماری قسمت میں ہی کیوں نہ لکھی ہوں اب بات
یہیں پر ختم ہوتی ہے کہ بے شک انسان کی قسمت میں کچھ بھی لکھا ہو انسان کو صرف سعیٰ
کے نتیجے میں ہی مل سکتا ہے
ان تمام بحث و مباحثا کے بعد یہ نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ
"انسان
کو اپنی قسمت خود بنانی پڑتی ہے"
اسلِئے انسان کو چاہیے کہ وہ محنت کرے اپنی خدا داد صلاحیتوں کا استعمال کرے
اچھا ہونے پر خدا کا شکر آدا کرے اور برا ہونے پر مایوس نہ ہو
انسان جس جزبے سے اور لگن سے محنت کریگا تو اللہ اسے اسکی محنت سے دگنا عطا فرمائےگا۔۔۔
Comments
Post a Comment