محبت کیا ہے ۔۔۔؟؟؟
تم مجھ سے پوچھتے ہو
محبت کیا ہے۔۔ محبت تو ایک احساس ہے اسے لفظوں
میں کیسے بیاں کرتے سیکھ نہیں پائی اب تک۔۔ تمھیں پتہ کچھ احساس کچھ جذبات اتنے انمول
ہوتے اگر انہیں لفظوں سے بیاں کیا جائے تو لفظ انکی ناقدری کر دیتے
بالکل ایسے ہی محبت ایک جذبہ اگر اسے بیان کرنے بیٹھو تو
ہزار فلسفے لیکن حق کوئی نہ ادا کر پائے۔۔
کبھی بہتا پانی بھی پکڑا ہے بھلا کسی نے۔۔۔ ❤
مگر ہم لوگ تو محبت کو بھی محدود کر لیتے ہیں
محبت کو بھی سچا یا جھوٹا کر لیتے ہیں بھلا محبت بھی کبھی
سچی یا جھوٹی ہوتی
محبت تو محبت ہوتی ❤ حُبّ
❤
مگر ہم مجازی محبتوں کے فریب سے اٹھیں تو اصل محبت پائیں نا ہم نے تو محبوب کو بھی قدموں میں
لانے کے وظیفے کر چھوڑے۔۔۔!! محبوب تو سر پہ سجانے لائق ہوتے ہیں ❤
حقیقی تک تو پہنچ ہی نہ سکے مجازی کو بھی اتنا بدنام کردیا
کے لوگ محبت لفظ کو ہی معیوب سمجھتے ہیں ۔۔جبکہ یہ تو ایک ایسا جذبہ ہے جو انسان کو
پُر لطف احساسات کی دنیا کی سیر کرواتا انسان کو قوت دیتا کمزوریاں نکال باہر کرتا۔۔
محبت تو طاقت ہوتی ہے۔۔
لیکن یہ طاقت تب بنتی جب یہ جائز ہو جب یہ حقدار کیلئے ہو
جب یہ حدود میں ہو کوئی محبت اگر ان صفات کی حامل ہو صداقت کی سراپا تصویر ہو تو قبول
کی جاتی ہے چاہے مجازی ہو یا حقیقی دھتکاری نہیں جاتی
اور پھر بات جب اس جذبے کو عطا کرنے والے 'پاک ربّ' کی ہو
تو فرش سے عرش کی بلندی سے ہمکنار کروا دیتی ۔۔
اس لیے ہمیں اپنی محبتوں کے معیار پرکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ
اگر محبت فرش سے عرش تک لے جا سکتی تو عرش سے پلک جھپکنے کی دیر میں فرش پہ گرا کہ
زمیں بوس بھی کر سکتی۔۔۔ !!
Comments
Post a Comment