لوگ کیا کہیں گے؟؟
مشرقی معاشرے کا سب سے بڑا روگ کئی خوابوں
کو نگل جانے والا یہ سانپ جسکا نام "لوگ کیا کہیں گے ہے" چلیں فرض کریں لوگ
کیا کہیں گے؟؟ حد کیا کہ لیں گے؟؟ آپکو تختہ دار پر تو لٹکانے سے رہے اب لوگ اگر لگن
سچی ہو نہ تو لوگ کیا کہیں گے بہت پیچھے رہ جاتا ہے زندگی میں اگر کچھ کرنا ہے تو اپنے
دماغ سے یہ خناس نکال دیں گے لوگ کیا کہیں گے_خود کو سمجھا لیں کہ لوگوں کا کام ہے
کہنا سو وہ ہر حال میں کہیں گے کبھی آپ کو غلط کہیں گے کبھی سہی کہیں گے کبھی مر مٹ
جائیں گے تو کبھی آپ کو مارنے کے در پر آجائیں گے اگر کسی مقام پر پہنچنا ہے نہ تو
پھر نہ دیکھیں گے لوگ کیا کہیں گے کیسے کہیں گے اپنا ظرف اتنا رکھیں کہ چپ چاپ سب کی
سنتے جائیں مگر کریں وہ جو آپکو ٹھیک لگتا ہے کل کو لوگ یہ نہیں کہیں گے کہ اسنے ہماری
وجہ سے یہ نہیں کیا لوگ آپ کو اپنے خواب چھوڑ دینے پر کوئی تمغہ نہیں دے دیں گے اسلیے
یہ سوچ نکال دیں اپنے دماغ سے کہ لوگ کیا کہیں گے کہتے ہیں تو کہنے دیں آپکا کیا جاتا
ہے اپنی زبان سے کہ رہے ہیں وہ کیا ان "لوگوں" کی اتنی وقعت ہے کہ آپکو منزل
پانے سے روک سکیں کیا لوگ اتنی اہمیت رکھتے ہیں آپکی زندگی میں کہ آپ ان کے لیے اپنے
خواب چھوڑ دیں؟؟لوگ آج کہیں گے تو کل چپ ہو جائیں گے مگر آپ اگر آج مان لیں گے تو پھر
بس ساری زندگی یہی سانپ "لوگ کیا کہے گے" آپکو ڈستا رہے گا۔وہ واقعہ ہے ایک
کہ بہت سے لوگ ایک دیوار عبور کر رہے تھے دیوار کافی لمبی تھی کچھ تو چڑھ گئے جوش میں
آ کر کہ آج پار کر کے ہی رہیں گے اور کچھ بس نیچے کھڑے ڈرتے ہی رہ گئے کہ نہیں بہت
اونچائی ہے ہم مر جائیں گے اب ہوتا کیا ہے جناب کہ وہ چند لوگ جو دیوار پار کرنے کی
کوششوں میں ہوتے ہیں نیچے کھڑے لوگ مسلسل انہیں آوازیں دیے جاتے ہیں کہ مت چڑھو،لوٹ
آئو، مر جاؤ گے،گر جاؤ گے، یہ ہوجائے گا وہ ہو جائے گا تو جناب ہوا کچھ یوں کہ رفتہ
رفتہ لوگ گرتے چلے گئے گرتے چلے گئے آخر میں صرف ایک انسان وہ دیوار پار کر سکا جانتے
ہیں کیوں؟؟کیونکہ وہ گونگا اور بہرہ تھا وہ جو چڑھنا شروع ہوا تو چڑھتا ہی چلا گیا
نہ اسے کسی کی آواز سنائی دی نہ اسکے حوصلوں میں کمی آئی بس خاموشی سے وہ چڑھتا چلا
گیا اور منزل پا گیا۔کامیابی کے رستے میں بہت سے لوگ بہت کچھ کہتے ہیں جیسے ایک رہزن
پر ہزاروں کتے بھونکتے ہیں تو کیا کوئی انہیں چپ کروانے بیٹھ جاتا یے؟؟یا اپنا راہ
بدل لیتا یے؟؟ اگر بندہ ان کتوں کو خاموش بھی کروائے تو کیا قدم قدم پر آپ کتوں کو
خاموش کروا کروا کر اپنا وقت ضائع کریں گے جبکہ کتے کی فطرت ہے اسنے ہر رہزن پر بھونکنا
ہے تو پھر؟؟ بلکل اسی طرح انسان بھی اپنی فطرت کے ہاتھوں مجبور ہے اسنے ہر انسان کو
کچھ نہ کچھ کہنا ہی کہنا ہے تنقید کرنی ہی کرنی ہے آخر میں صرف یہ کہنا چاہوں گی کہ
اگر تو زندگی میں کوئی مقام حاصل کرنا ہے پھر بولنے دیں سب کو کہنے دیں جو کوئی کہتا
ہے اور اگر لوگوں کی ہی سننی ہے تو پھر ٹھیک ہے سن لیں لوگوں کی،مان لیں لوگوں کی اس
سے وقتی طور پر شاید "فرمانبرداری" کا بیج تو ماتھے پر سج جائے گا مگر کبھی
جب زندگی میں کسی کو بتانا پڑے گیا کہ آپکا مقصد کیا تھا؟؟آپ کیا کرنا چاہتا تھے تو
دل آپکو مجرم ضرور ٹھہرا دے گا۔۔۔اپنے فیصلے خود سے لینا سیکھیں "لوگ کیا کہیں
گے" کے پریشر سے باہر نکل کر دیکھیں زندگی آسان ہو جائے گی
Comments
Post a Comment