Safai nisaf emaan hay by Amna Zainab


"صفائی نصف ایمان ہے "
ہمارے پیارے آقا دو جہانوں کے شہنشاہ کا فرمان ہے "صفائی نصف ایمان ہے "اور ایمان تو ہر مسلمان کی شان ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ہر مسلمان کا عقیدہ پانچ ستونوں پر کھڑا ہے لیکن ہمارے پیارے آقا محمد نے دوسری کچھ چیزوں کو بھی ایمان کا لازمی جز قرار دیا ہے ۔جس میں سے صفائی ایک لازمی جز ہے۔صفائی کا کتنا خیال رکھا جاتا ہے ہمارے ملک پاکستان میں اس کا جائزہ  کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کےہمارے لیڈر حکومت حاصل کرنے کیلئے الیکشن سے پہلے ایسے بے شمار وعدے کرتے نظر آتے ہیں ۔ان بے شمار وعدوں میں ایک وعدہ ملک کی صفائی کا بھی بے شمار وعدوں میں شامل ہوتا ہے ۔ہر مسلمان کا ایمان ہے اس بات پر کہ صفائی نصف ایمان ہے لیکن افسوس پاکستان اسلامی جہموری ملک ہو کر بھی اس لازمی جز کو نظر انداز کرتیں ہوئیں ہماری حکومتیں نظر آئیں ہیں ۔الیکشن میں تو ملک میں سے غربت، غیر ملکی قرضوں، مہنگائی کا خاتمہ کرنے کے وعدےبھی کیے جاتے ہیں ۔جن میں سے کوئی ایک بھی پورا ہوتا نظر نہیں آتا ہمارا ملک صفائی میں چند ملکوں سے تو بہتر ہے لیکن ایسے ملکوں سے پیچھے رہ گیا یے جو ٹیکنالوجی کیا ہر طرح سے ترقی کی راہ میں گامزن ہے۔                     گندگی ہر لحاظ سے نقصان دے ہوتی ہے آج پاکستان میں اس کا منہ بولتا ثبوت ہمارے شہر ہیں ۔پاکستان کے ہر شہر میں صفائی کے نا کس انتظامات نظر آتے ہیں ۔جس کی وجہ سے ایک تو ملک میں گندگی اورساتھ ہی ساتھ معاشرے میں ایسی بے شمار بیماریاں جنم لے رہی ہیں جن کا مقابلہ کرتے کرتے کئی انسان اپنی زندگی سے ہاتھ دو بیٹھے ہیں ۔گندگی سے پیدا ہونے والی بیماریاں جو ہمارے ملک میں جنم لے رہی ہیں ان میں سے ملیریا، ڈینگی عام ہیں ۔لیکن پاکستان کی ذمہ داری صرف حکومت پر ہی عائد نہیں بلکہ عوام کا بھی اس میں بہت اہم کردار ہونا چاہیے کیونکہ پاکستان میں گندگی ہر طرف ہر پاکستانی کی لاپرواہی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔شہری تفریحی گاہ میں انجوائے تو کر آتے ہیں ۔لیکن کھا پی کر سامان وہی کا وہی پھینک دیتے ہیں لوگ اپنے گھروں کی صفائی تو کر لیتے ہیں لیکن گھر کا تمام کوڑا کرکٹ گلی میں یا بازاروں میں اکٹھا کر دیا جاتا ہے یہ سوچ رکھتے ہوئے کیا ہمارے  ہی کیچڑے سے جگہ گندی ہو گی۔یا پھر لوگ اپنا پھیلایا ہواکیچڑا اٹھانے میں شرم محسوس کرتے ہیں نہیں تو بات انا پر آجاتی ہے ۔اسطرح ملک کا ہر شہر گندگی کا شکار ہے۔جس سے گندگی کے جراثیم ملک کے چاروں اور پھیلتے جارہیں ہیں اور لاتعداد خطرناک بیماریاں جنم لیتی جارہی ہیں ۔پاکستان میں گندگی کی ذمہ دار صرف حکومت ہی نہیں  بلکہ پاکستانی عوام کا بھی اس میں اہم کردار شامل ہے۔صفائی نصف ایمان ہے ۔ضروری ہے ہر پاکستانی فرد اور پاکستانی حکومت پر ۔جب تک حکومت اور پاکستانی عوام مل کر ملک کی صفائی میں اپنا اپنا کردار شامل نہیں کریں گے تب تک اس میں ایسی بے شمار بیماریاں جو پاکستان میں جنم لے چکی ہیں وہ کبھی ختم نہیں ہو گی ۔
تحریر "آمنہ زینب "


Comments