آف شور ڈرلنگ
تحریر:-اسحاق مزاری
پاکستان
کے سمندری حدود میں یعنی کراچی سے تقریبا 230 کلو میٹرز دور 14 جنوری 2019 کو
کیکڑا کے مقام پر رات 9 بجے کو پاکستان میں تیل اور گیس کے کنوئیں تلاش کرنے کے
لیے ڈرلنگ شروع کردی گئی۔اس ڈرلنگ میں
امریکہ کی بڑی کمپنیوں سمیت چند دیگر کمپنیوں نے حصہ لیا۔
ان میں ای این آئی،ایگزون
موبل،آئی پی پی ایل،اور او جی ڈی سی نے حصہ لیا۔
جنوری کے آواخر میں یا
فروری کے شروع میں وزیراعظم عمران خان نے یہ اعلان کیا تھا کہ انشااللہ تین ہفتوں
میں قوم کو بڑی خوشخبری دونگا۔
تین
ہفتے پاکستانی قوم نے بڑی بے صبری سے انتظار کیا لیکن ڈرلنگ کا عمل کچھ تاخیر
کاشکار ہوگیا۔ اور ساتھ ہی عمران خان کو ریاستی سیکیورٹی اداروں نے کسی بھی متوقع
اعلان سے روک دیا کیونکہ وینزویلا کا احوال انکے سامنے تھا جہاں تیل کی وجہ سے
بغاوت شروع ہوگئی اور مظاہرے پھوٹ پڑے۔یہاں ایک بات اور واضع کرتا چلوں کہ امریکہ
نے جتنے فسادات کروائے وہ تیل کی وجہ سے
کروائے یا خود کیے۔
فروری
میں انڈیا کے ساتھ کچھ تناو بڑھ گیا لیکن ساتھ ہی میڈیا نے خبریں لگائی کہ تیل
نہیں نکل سکا کیونکہ عمران خان نے تین ہفتے گزرنے کے باوجود اعلان نہیں کیا تھا۔
میڈیا نے اس کا فائدہ اٹھاتے عوام میں مایوسی پھیلانی شروع کردی۔
تناو
ختم ہونے کے بعد عمران خان نے ایک بار پھر اعلان کیا کہ میں جلد خوشخبری دونگا
لیکن ایک بار پھر عمران خان کو ایسا کرنے سے روک دیا گیا کیونکہ حالات ناسازگار
تھے۔لیکن عمران خان وقت کے ساتھ ساتھ اعلانات کرتے رہتے ہیں کہ جلد خوشخبری دونگا
تاکہ عوام مایوس نہ ہو اور اپوزیشن کے کسی دھرنے یا احتجاج کا حصہ نہ بن سکیں۔
لیکن
کئی چینلز جنہوں نے تیل نہ نکلنے کی خبر لگائی انہی چینلز نے دوبارہ تیل نکلنے کی
خبریں بھی لگائی۔
اب
تقریبا ڈرلنگ مکمل ہوچکا ہے اور زرائع کے
مطابق اللہ کے فضل سے پاکستان میں تقریبا اگلے 100 سال کے لیے تیل اور گیس کے
زخائر پائے گئے ہیں
مگر
اسکا حتمی اعلان پورے خطے کے امن سے مشروط ہے۔
خطے
کا امن ٹھیک نہ ہوا تو چوری چھپے تمام عمل مکمل کرکے تیل نکالتے وقت اعلان کیا
جائے گا کہ ہم نے تیل نکالنا شروع کردیا ہے۔
امریکہ
اور ایران کے درمیان تناو صرف ایک ڈرامہ سے زیادہ کچھ نہیں۔امریکہ نے ایران کے
بہانے پاکستانی تیل پر قبضہ جمانےکیلئے 70 فائٹر جیٹس سمیت ائیرکرافٹ کیرئیر اور 6
ہزار نیوی کمانڈوز بھیجےہیں جو بظاہر تو ایران سےلڑنے کیلئے ہیں لیکن ایران ایک
بہانہ ہے پاکستان اصل نشانہ ہے۔
مگر
وہ جانتا نہیں ISI
اس مشن کو کامیاب بناکررہے گی۔
کل
رات کو چند میڈیا چینلز نے خبر لگائی کہ پاکستان میں تیل نہ نکل سکا ڈرلنگ کمپنیوں
نے کھودے گئے کنوئیں بند کرنے شروع کردیے مگر کل کی تاریخ میں پاک فضائیہ اور نیوی
کا ایک مکمل یونٹ اپنے تمام اسلحے کے ساتھ مطلوبہ مقام کی سیکیورٹی کے لیے پہنچ
گئی۔
اور
یہ ایک واضع ثبوت ہے کہ پاکستان میں تیل کے زخائر دریافت ہوچکے ہیں لیکن تیل
نکالنے کے لیے 2 سال جبکہ گیس کے لیے 3 سال کا عرصہ درکار ہوگا۔
***********************
Comments
Post a Comment