Maan ke nam by Fakhar e Sabri


ماں کے نام
انسان اپنے روز مرہ زندگی کے معاملات میں خواہ کتنا ہی مشغول کیوں نہ ہوں لیکن جب بھی کہیں موت کا یا آخرت کا   ذکر سنتا ہے تو اسکا دل بس ایک ہی چیز کے حصول کی جستجو کرتا ہے اور وہ ہے جنت ہر انسان کی خواہش ہے کہ مرنے کے بعد اسکا ٹھکانہ جنت ہو اور جس قدر ہو سکے وہ اُسکو پانے کی کوشش بھی کرتا ہے اور کبھی کبھی اسے لگتا ہے کہ شائد حصول جنت بہت کٹھن کام ہے کہ اس کیلئے بہت محنت کرنا پڑتی ہے. ہاں یہ درست ہے کہ جنت حاصل کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے لیکن پروردگار عالم نے اس دنیا میں ایک ہستی ایسی بھی بنائی ہے کہ جنت جیسی چیز اس کے قدموں میں رکھ دی ہے.
وہ عظیم ہستی ماں ہے وہ ماں جس کی بدولت انسان اس دنیا میں آتا ہے وہ ماں جس کی وجہ سے انسان چلنا، بولنا، اٹھنا، بیٹھنا حتی کہ زندگی گزارنے کہ سب طریقے سمجھتا ہے. ماں کی گود ہی پہلی درسگاہ ہے. ماں وہ ہے کہ جس کی دعا عرش ہلا دیتی ہے ماں کی دعا نہ ہو تو رب موسی سے بھی کہتا ہے کہ آج کے بعد خیال سے بات کرنا تیرے پیچھے دعا کرنے کو ماں نہیں رہی. ماں کی محبت وہ ہے کہ جب رب اپنے بندے سے محبت کا دعوی کرتا ہے تو ماں کی محبت کی مثال دیتا ہے کہ میں اس سے بھی ستر گنا زیادہ پیار کرتا ہوں. ماں کا درجہ یہ بھی ہے کہ اویس قرنی اپنے نبی کی زیارت نہیں کرسکتے ان کی صحبت سے دور رہتے ہیں کہ ماں کی خدمت کرنا ہوتی ہے. اسلام کی روح سے ہر مرد کے تین باپ ہیں لیکن ﷲ نے ماں ایک ہی بنائی ہے ماں کا نعم البدل کوئی نہیں ہے.
میری اوقات نہیں ہے کہ میں ماں کو اپنے لفظوں میں بیان کر سکو اور نہ ہی میرے لفظوں میں اتنی تاثیر ہے کہ ماں جیسی ہستی کی شخصیت میں رنگ بھر سکوں.
دعا ہے کہ ﷲ ان تمام ماؤں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے جو اس دنیائے فانی سے رخصت ہو گئیں. اور جو حیات ہیں ان کو صحت وتندرستی کے ساتھ لمبی زندگی عطا فرمائے. آمین.

Comments