﷽
ماں کے نام
انسان اپنے روز مرہ زندگی کے معاملات میں خواہ کتنا ہی مشغول
کیوں نہ ہوں لیکن جب بھی کہیں موت کا یا آخرت کا
ذکر سنتا ہے تو اسکا دل بس ایک ہی چیز کے حصول کی جستجو کرتا ہے اور وہ ہے جنت
ہر انسان کی خواہش ہے کہ مرنے کے بعد اسکا ٹھکانہ جنت ہو اور جس قدر ہو سکے وہ اُسکو
پانے کی کوشش بھی کرتا ہے اور کبھی کبھی اسے لگتا ہے کہ شائد حصول جنت بہت کٹھن کام
ہے کہ اس کیلئے بہت محنت کرنا پڑتی ہے. ہاں یہ درست ہے کہ جنت حاصل کرنا کوئی آسان
کام نہیں ہے لیکن پروردگار عالم نے اس دنیا میں ایک ہستی ایسی بھی بنائی ہے کہ جنت
جیسی چیز اس کے قدموں میں رکھ دی ہے.
وہ عظیم ہستی ماں ہے وہ ماں جس کی بدولت انسان اس دنیا میں
آتا ہے وہ ماں جس کی وجہ سے انسان چلنا، بولنا، اٹھنا، بیٹھنا حتی کہ زندگی گزارنے
کہ سب طریقے سمجھتا ہے. ماں کی گود ہی پہلی درسگاہ ہے. ماں وہ ہے کہ جس کی دعا عرش
ہلا دیتی ہے ماں کی دعا نہ ہو تو رب موسی سے بھی کہتا ہے کہ آج کے بعد خیال سے بات
کرنا تیرے پیچھے دعا کرنے کو ماں نہیں رہی. ماں کی محبت وہ ہے کہ جب رب اپنے بندے سے
محبت کا دعوی کرتا ہے تو ماں کی محبت کی مثال دیتا ہے کہ میں اس سے بھی ستر گنا زیادہ
پیار کرتا ہوں. ماں کا درجہ یہ بھی ہے کہ اویس قرنی اپنے نبی کی زیارت نہیں کرسکتے
ان کی صحبت سے دور رہتے ہیں کہ ماں کی خدمت کرنا ہوتی ہے. اسلام کی روح سے ہر مرد کے
تین باپ ہیں لیکن ﷲ نے ماں ایک ہی بنائی ہے ماں کا نعم البدل کوئی نہیں ہے.
میری اوقات نہیں ہے کہ میں ماں کو اپنے لفظوں میں بیان کر
سکو اور نہ ہی میرے لفظوں میں اتنی تاثیر ہے کہ ماں جیسی ہستی کی شخصیت میں رنگ بھر
سکوں.
دعا ہے کہ ﷲ ان تمام ماؤں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام
عطا فرمائے جو اس دنیائے فانی سے رخصت ہو گئیں. اور جو حیات ہیں ان کو صحت وتندرستی
کے ساتھ لمبی زندگی عطا فرمائے. آمین.
Comments
Post a Comment