اشک آب ازہادی خان
، پاکستان دنیاکاخوبصورت ترین خطہ ہے جو جغرافیائی حساب سے بہترین
جگہ پرمقیم ہے_ پاکستان خوبصورتی کے لحاظ سےدنیامیں اک نام رکھتاہے...
یہاں
کےبیشترعلاقے جیسے کہ ناران، کاغان، وادئ ہنزہ، خنجراب، چترال، سوات اور
کشمیر
اپنی اک الگ ہی پہچان رکھتے ہیں.
برف
کےبڑےبڑےپہاڑوں کا سینہ چیرکرانسانوں کیلئےراستے نکالےگئے
چاروں
طرف سے برف سے ڈھکی ہوئی یہ وادیاں انتہا کی خوبصورتی پیش کرتی ہیں... دراصل
پاکستان کی یہاں سے ان وادیوں کی خوبصورتی سے چھلکتی ہے جوکہ پاکستان کی خوبصورتی
کا اک آئینہ دکھاتی ہے
پاکستان
میں اک حد تک سیاحت عام ہوگئی ہے ہرسال 1.75 ملین لوگ گھومتے ہیں اورپاکستانی
ثقافت سے لطف اندوذ ہوتے ہیں... یہاں پر مٹی کےبرتن، ہاتھ سے بنے کارپٹس، ہاتھ
سےذری کاکام ہوۓکپڑے
اور بےشمار ایسی چیزیں اسکی خوبصورتی میں چارچاند لگاتی ہے
پاکستان
جہاں مجود ہے وہاں کا سب سے بڑاتحفہ اس کاذبردست جغرافیاء ہے... پاکستان کے چاروں
اطراف کے ہمسایہ ممالک کوپاکستان کی کافی لحاظ سے ضرورت ہے، قدرت نے پاکستان
کاجغرافیاء مقام
بھی
اک تحفہ ہی دیاہے......
چین
کوگرم پانی کی رسائی بھی پاکستان کے ذریعے ہی ممکن ہوئی.. جہاں سے وہ افریقہ اور
عرب ریاستوں سےتجارت کرسکتاہے لیکن پاکستان سےہوکرہی ایساممکن ہے..
انڈیا
کووسطی ایشیاء سے ٹریڈ روٹس کےلئے بھی پاکستان کا سہارا ہی درکار
ہوتاہے...
اورشمال
مغرب میں موجود افغانستان کوبھی سمندر تک پہنچنےکیلئے پاکستان کی ضرورت ہوتی ہے...
مگرکچھ
دنوں سے سننے کوملاہےکہ 2025 تک پانی ختم ہوجاۓگا.
کیایہ واقع سچ ہے؟
اورکچھ
دن پہلے میں نے سوشل میڈیاپراک تصویر دیکھی جوکہ راول جھیل کی تھی جوکہ بالکل سوکھ
چکی تھی..
پانی
کےختم ہونے کی وجہ کیاہےآخرہم نےاتناپانی کہاں ضائع کیا؟ میں بتاتاہوں
ہم
جب اپنی گاڑیوں کودھوتےہیں پائپ لگاکر بڑی شان سے اورکاروں بائکس کودل کھول
کرنہلاتےہیں، جب برتن دھوتے ہیں نل کھول کر پورےگھر سےبرتن اکھٹےکرنےلگ جاتے ہیں،
جب دانت برش کریں یا شیو بنارہے ہوں تو پانی زاروقطاربہہ رہاہوتاہے...
یہ
ہیں وجوہات پانی کی کمی کی. ہم نےخود پانی
جیسی
نعمت کی ناشکری ہے...
سوچیں
ذرا اگرپانی نہ ہوتو کیاہوگا؟ کیا پانی کے بغیر انسانی حیات ممکن ہوگی؟
ہم
سن نہیں سکتےمگر یہ پانی جو ہماری کوتاہیوں کے باعث سڑکوں پرکھڑا ہوا ہوتا ہے وہ
اپنی ناقدری پر خون کےآنسوروتاہے زمین گواہ ہےاس بات کی...
اگرپانی
کااستعمال اسی بے دردی سے ہوتارہاتو بلاشبہ ہمیں پانی کی قلت کاسامنا کرناپڑےگا..
اوراگراس
آبی قتل کو روکا نہ گیا تو 2025 میں پینے کےپانی کابحران ہوگا
افسوس
سےکہناپڑ رہاہےکہ ہرشخص صر اپنے حصے کا پانی استعمال نہیں کررہا بلکہ فی آدمی دس
لوگوں کاپانی بہارہاہے...
******************************
اک
سکول میں فنکشن کےدوران اک دل دہلادینے والادھماکہ ہوا...
اس
دھماکے کی ذد میں تقریبا 300 لو گ آۓ
جن میں بچے، اساتذہ اور والدین شامل تھے...
ہہاں
سب کوقریبی ہسپتال منتقل کیاگیا...
ہرطرف
آہ وبکا تھی گویا کسی ماتم کاسماں ہو...
سارےشہرمیں
بیک وقت آفت کاپہاڑ ٹوٹ پڑا تھا
سیناکوبی
کایہ منظرصبح سےملک بھر میں ہرطرف دکھائی دےرہاتھا...
میڈیاکی
رپورٹنگ بھی زورو شورسےچل رہی تھی
دنیاسےبےخبراسی
شہرمیں یہ سانحہ پیش آیا،
صوفےپرلیٹا،
سگریٹ کےکش کےلگاتا عامر ٹی_وی دیکھتے ہوۓ
بورہورہاتھا
"ابھی بھی کافی مقدارمیں خون کی ضرورت ہے،دی گئی تصویر کے
ساتھ بلڈ کی تفصیلات لکھی ہیں" رپورٹر کی چنگاڑتی آواز گونج رہی تھی
عامر
ذوالفقارعباسی نےریمورٹ اٹھاکرٹی_وی کو بند کردیا...
نفس
لوامہ نے عامرکےضمیرکو گائل کردیا تھا...
**
صبح
جب اس کی آنکھ کھلی تو اس نے ریمورٹ کی مدد سےٹی_وی آن کیا...
اٹھنےکی
کوشش کی تو یوں لگاجیسےصوفے نے اسےجکڑلیاہواور وہ اپنی جگہ سے ہل نہ پایا...
تب
ہی اس کی نظرموبائل فون پرپڑی جہاں بےشمار کالز آئی ہوئیں تھیں
"افسوس ناک خبرسےآپ کوآگاہ کیے جاتےہیں کہ ابھی ابھی ذرائع
سےمعلوم ہوا ہےکہ ہم نے دواورجانیں گنوا دی ہیں جوکہ دوبچوں کی ہیں اور وہ آپس میں
بہن بھائی ہیں"
رپورٹر
اپنےپیشہ ورانہ انداز میں بولا
"آپ کومذید بتاتے چلیں کہ دونوں بچوں کو خون کی اشد ضرورت
درپیش تھی، بروقت خون نہ ملنے پربچے جانبرنہ ہوسکے" اک بار پھر ٹی_وی رپورٹر
آواز گونجی
"جیساکہ ہم آپ کوآگاہ کرچکےہیں کہ دونوں بچے بہن بھائی ہیں،
اس کےساتھ ہی ہمیں یہ اطلاع بھی موصول ہوئی ہےکہ
یہ
دونوں بچے میجرذوالفقارعباسی کے پوتااورپوتی ہیں اور ان کی آخری آرام گاہ دادا کے
ساتھ ہی بنائی جاۓگی"
رپورٹرکی دل دہلانے والی آواز اک بارپھرسکرین پرابھری...
بےاختیارعامرنےفون
اٹھایا جس پر "بھائی" کا نام جگمگارہاتھا
************************
((ختم شد ))
Comments
Post a Comment