Uff yeh siasatdan article by Malik Aslam Hamsheera


”اُف یہ سیاستدان“
تحریر: ملک اسلم ہمشیرا
کونسلر ملک ریاض صبح صبح پشت کے پیچھے ہاتھ باندھے خراماں خراماں  اپنی فصل کو چکر لگانے کے بہانے شبیرے موچی کے گھر  کے قریب پہنچ چکا تھا،
جہاں توقع کے عین مطابق شبیرے موچی کی بیوی سکینہ کپاس کی فصل میں گھاس کر رہی تھی، چنانچہ کونسلرملک ریاض صاحب چوہے مار کی طرح اُسی جگہ  منڈلانے اور پَر پھڑپھڑانے لگے جہاں سکینہ درانتی چلا رہی تھی
،سکینہ کو دیکھتے ہی کونسلر ریاض نےجیب سے گولڈ لیف کی ڈبی نکالی اور ایک سیگریٹ نکال کر چاٹنے لگا، پھر اُسے لبوں کی گرفت میں رکھا اور ماچس کی تیلی جلا کرھاتھوں کا دُعاٸیہ پوز بناتے ھوۓ سگریٹ سلگاٸ اور ساتھ ہی ایک لمبا کش لگاتے ہوٸے منہ سے جے ایف تھنڈر طیارے کی طرح دھوٸیں کا ایک مرغولہ چھوڑا اور  ساتھ ہی سگریٹ کا جلا ہوا پھُلا گِرانے کی غرض سے ایک چپٹی بجاٸی،اور گلا صاف کرتے ہوٸے ارشاد فرمایا”او کاکی یہ کیا دھرتی اکھوڑ رہی ہو میرے رقبے میں چلو  جہاں گھاس کا چھانگا مانگا جنگل اُگا ہوا ھے“
اگلے دن  ریاض کونسلر پھر جنگی جہاز کی طرح دھواں چھوڑتے  ہوٸے  شبیرے موچی کی بیوی کے قریب لینڈ فرما چکے تھے، چنانچہ موسم کا حال پوچھتے پوچھتے بات باہمی دلچسپی کے امور تک پہنچ گٸ،مگر جب بات ٹھرک سے سفر کرتی ہوٸ ممنوعہ علاقہ کراس کرنے لگی تو شبیرے کی بیوی  نے جتنا گھاس کر لیا تھا اس کو غنیمت جانا اور عزت بچا کر گھر کو رفو چکر ھو گٸ
 اگلے دن پھر موصوف اپنی ٹھرکیاتی حس کی تسکین اور اپنے مزموم مقاصد کے حصول کی کیلیے پھر نکل پڑا،مگر شبیرے کی بیوی کنی کترا کر نکل جاتی،کیونکہ اُسے کونسلر کی طاقت کے سامنے اپنے غریب شوہر کی اوقات کا پتہ تھا،اس لیے وہ چپ رھی،
اب تو کونسلر صاحب نے معمول بنا لیا اور جہاں کہیں بھی وہ ہوتی اس کے پیچھے لسوڑا بن جاتا ،اور مجبور کرنا شروع کر دیتا،آخر کار مجبور ہو کر سکینہ نے  کونسلر کے آگےہتھیار ڈال دیے اور منگل کی رات کو  تشریف لانے کا کہہ دیا
گھر آ کر سکینہ نے تمام روداد اپنے خاوند کے گوش گزار کر دی ،اس کے بعد دونوں ملکر اس سیاسی دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے ترکیبں سوچنے لگے٠٠٠٠
منگل کی رات تھی کونسلر ملک ریاض مغرب سے ہی مردانہ طاقت کا شاندار مظاہرہ دکھانے کیلیے چھوھارے،شہد،کھجور،چھولے،دودھ،زیتون نوش فرما چکے تھے  اس کے علاوہ حفظ ِماتقدم کے طور پر کوبرا شوبرا کی گولیاں بھی نیفے میں ڈال لیں تاکہ سند رہیں اور بوقت ضرورت کام آویں
 ملک ریاض اپنی جنگی شکل کے ساتھ سیکسیکل سٹراٸیک کی غرض سے عشإ کو ہی شبیرے موچی کے گھر لینڈ کر چکے تھے
ابھی کونسلر صاحب اپنے جوگر کے پورے تسمے بھی نہ کھول پاٸے تھے کہ باہر سے شبیرے موچی کی آواز آٸی،دروازہ کھولو٠٠٠٠٠
سکینہ حواس باختہ ہوگٸ ،اس نے کہا کہ کونسلر جی ”شبیرا ھے تو موچی مگر بڑا غیرت مند ہے خدا کیلیے تم کہیں چھپ جاٶ
پھر وہ ایک برقعہ لے آٸ اور کہا فوراً پہن لو اور چکی پہ آٹا پیسنا شروع کر دو میں کہوں گی” ہمساٸی سیّد ذادی ھے آٹا پیسنے آٸی ھے،“
چنانچہ کونسلر ملک ریاض برقعہ پہنے شبیرے موچی کی زیرِ نگرانی آٹا پیسنے میں مشغول رھے،تین گھنٹوں کی محنت شاقہ کے بعد دس کلو آٹا پیسا جا چکا تھا اور برقعہ پسینے سے شرابور ہو چکا تھا،اس کے بعد شبیرے موچی نےسوچے سمجھے منصوبے کے تحت بیوی کو کسی بہانے سے باہر بھیج دیا اور نام نہاد سیّد زادی سے چھیڑ خوانی شروع کر دی ،اور سید زادی کی عزت تار تار کرنے اور کھینچا تانی شروع کردی اس مزاہمت کے دوران جب برقعہ ہٹا تو نیچے سے جناب کونسلر ملک ریاض کا ظہور ہوا ،
کونسلر ملک ریاض کو دیکھتے ہی شبیرےموچی نے وہ تاریخی الفاظ کہے جو سیاسی افق پر ہمیشہ  زندہ جاوید رہیں گے٠٠٠
”ملک صاحب ہم نے آپکو ووٹ دیے،آپکی الیکشن کمپٸین چلاٸی، آپ کو کونسلر بنایا تاکہ تم عوام کی خدمت کرو ،اور ہماری زندگی میں آسانیاں پیدا کرو مگر تم نے یہ کیا کیا؟؟؟
ان تمام معصوم سوالوں کا جواب بھی کونسلر نے  معصومانہ ہی دیا ٠٠٠٠٠٠٠٠فرمایا٠٠٠٠٠٠”آپ جیسے غریب لوگوں کے گھر گھر جا کر خود اپنے ھاتھوں سے آٹا پیس کے دے رہا ہوں اور کیا آسانیاں پیدا کروں آپ لوگوں کیلیے٠٠٠٠٠؟؟؟؟؟؟
ہمارے حلقے کے سیاستدان بھی کچھ اس طرح کی خدمت پر مامور ہیں تبدیلی سرکار بھی ابھی تک پُرانی بیورو کریسی سے اپنی زلفیں نہیں چھڑا رہی،مال بنانے کے خواب آنکھوں میں سجاٸے جب لوٹے گھاگ سیاستدان جب تبدیلی حکومت کا حصہ بنے تو انہیں اپنی جیبوں کے لالے پڑ گٸے ہیں ، خالی خزانے کے ساتھ اب وہ کیسے آپکی خدمت کریں؟اب دوبارہ جب الیکشن ہونگے تب یہ ہمارے سردار منہ سے تھوک کے بلبلے بناتے آ جاٸینگے ٠٠٠٠جیسے یہ تو بھولے بھالے ہیں ان کو بھولا بھالا سمجھ کر فنڈ نہیں دیا گیا٠٠٠٠٠٠٠٠٠٠
************************

Comments