Waliden ek nehmat article by Bint e Nazakat

Waliden ek nehmat article by Bint e Nazakat


"والدین ایک نعمت....    "
ازقلم:"بنتِ نزاکت"
حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ بد بخت ہے وہ شحص جس نے اپنے والدین کو یا ایک کو بڑھاپے میں پایا لیکن (انکی خدمت کر کے)جنت کو نہ کما سکا!!!!!!!    ہمارے پاس والدین بہت بڑی نعمت ہیں ہم انکی دعاؤں سے صرف کامیابی ہی نہیں جنت بھی کما سکتے ہیں......لیکن افسوس  ہم اس نعمت کی قدر نہیں کر پاتے ہمارے دلوں میں والدین کااخترام نہیں........       وہ والدین جھنوں نے ہمیں چلنا سکھایا, بولنا سکھایا جن کے پاس ہمیں دینے کے لیے اپنا سارا وقت تھااور ہمارے پاس وقت نہیں دو منٹ ان کے پاس بیٹھتے نہیں ہم کیوں خود کواتنا مصروف  رکھتے ہیں کہ اپنے ہی والدین ہمارےلیے غیر ہوجاتے ہیں ہم کیوں بھول جاتے ہیں کہ وہی ماں تھی جو بچپن میں ہماری بےتکی باتوںکو بھی دھیان سے سنتی تھی اور مسکراتی تھی ہم چاہتے تھے کہ ماں ہمیشہ ہمارے پاس رہےمگر افسوس!!!! اب ہم بڑے ہو گئے ہیں ہمارے پاس وقت کہاں اپنے ماں باپ کے پاس بیٹھنے کا انسے باتیں کا.... ہمیں انسان ہمارے والدین نےبنایا,دنیا کیا ہے والدین نے بتایا,اسمیں رہنا کیسے ہے یہ والدین نے بتایا
ہم اس نعمت کا جتنا شکر ادا کریں وہ کم ہے اگر ہم کامیابی چاہتے ہیں تووالدین کی دعا لیں کامیابی قدم چومے گی لیکن ہم اس بات کو جانتے ہوئے بھی انجان بن جاتے ہیں جب ہم سےوالدین کوئ بات پوچھتے ہیں تو دوسری دفعہ بات بتانا گوارہ نہیں کرتے ہم کیوں بھول جاتے ہیں بچپن میں ہمارے بار بار پوچھنے کے باوجود غصہ نہیں کرتے تھےوالدین نیکیوں کا ذخیرہ ہیں حدیث شریف میں آتا ہیکہ نبی پاک صل اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ماں کو ایک مرتبہ محبت کی نگاہ سےدیکھنے سے ایک حج اور عمرہ کاثواب ملتا ہےیہاں بھی بہت پیاری شرط رکھی ہے محبت سے دیکھو تو ثواب ملے گا اولاد کے لیے والدین کو دیکھنا بھی نیکی ہے پھر ہم کیوں اس نیکی سے محروم رہتے ہیں
اسلام نے ہمیں صرف اور صرف والدین کاادب کرنے کا درس دیا ہے ہم حقوق العباد کو بھول گئے ہیں اگر اسلامی تعلیمات کو دیکھیں تو حقوق العباد میں سب سے پہلے والدین کے حقوق آتے ہیں تو پھر ہم کیوں والدین کو بوجھ سمجھتے ہیں ہم کیوں غیر مسلموں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں جہنوں نے والدین کے لئے اولڈ ہاؤس بنا دیے ہم صحابہ کرام رضوان اللہ کی حیات مبارکہ کیوں نہیں دیکھتے جو اتنی تنگ دستی میں بھی خدمت کے تقاضے پورے کرتے تھے............   لکھنے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ ہمارے دلوں میں اپنے والدین کے لیے ادب و احترام آجائے اللہ تعالی ہم سب کو والدین کی خدمت کرنے والا بنا دے (آمین)
****************

Comments