انا کی
جنگ
انا کی جنگ ایک ایسی جنگ ہے۔ جس قدر انا زیادہ رکھی جاے
گی اس قدر ہی بڑتی ہے جو کبھی بھی نہیں جیتی جا سکتی ۔انا کی جنگ بھی اخلاق کے حسن اخلاق
سے ہی جیتی جا سکتی ہے ۔
انسان کبھی بھی دل میں انا اور بغض رکھ کر آگے نہی جاتا
۔ہمیشہ جھکنے والے ۔صاف دل ۔نرم گوشہ انسان زندگی کی منازل میں اول صفوں میں کھڑے ہوتے
ہیں ۔
اس لیے اگر زندگی میں آگے جانا چاہتے ہیں تو دل سے انا نکال
دیجیے ۔تو ہر کوئی آپ کا دوست بنے گا۔
جس قدر آپ کے دل میں انا ہو گی ۔اس قدر آپ تنہا اور اکیلے
ہوتے چلے جائیں گے ۔
پھل ہمیشہ جھکنے والے درخت پر لگتا ہے۔
مسکراو کے بہار کے دن ہیں
گل کھلاو کے بہار کے دن ہیں
دختران
چمن کےکے قدموں پر
سر
جھکاو کے بہار کے دن ہیں
سبھی سے ہنس ہنس کر مسلسل بولتے رہنا
کیاکبھی دیکھی یوں بھی خامشی کسی کی ؟
شعیب
یونس چوہدری
Comments
Post a Comment