محاسن عبدالله...
ہالینڈر کفار کے ہاتھوں دونوں جہانوں کے سردار نبی اقدسﷺ
کی ناموس کی گستاخی بے ہودہ کارٹون کے ذریعے کی جارہی ہے جس سے کم وبیش پوری دنیا کے
مسلمان باخبر ہیں۔ لیکن اس کے خلاف اقدامات اٹھانے والے بہت کم ہیں ۔ کیا یہ فکر کی
بات نہیں۔۔۔؟؟ وہ نبی علیہ السلام جس نے ہمارے اور آپ کی خاطر کیا کچھ نہیں کیا، پتھر
کھائے، خون نعلین مبارک تک جا پہنچا لیکن جب جبرائیل نے آکے وادی طائف کو برباد کرنا
چاہا تو آپﷺ نے منع فرمایا اور ان کی ہدایت
کی دعا کی۔ وہ نبی جو آخری وقت بستر علالت پر تھے اس وقت بھی اپنی امت کے لیے تڑپتے
رہے وہ آقاء جس نے ہمارے لیے ہر طرح کے لسانی، جسمانی ہر طرح کی اذیتیں سہیں، آج اس
ذات اقدس کے لیے کوئی آواز اٹھانے والا نہیں ہے۔ وہ ذات جس کی آخری خواہش اپنی آنے
والی امت کی بخشش تھی آج وہی امت اس نبی کی گستاخی پر خاموش کیوں ہے۔۔؟؟ کل قیامت کے
دن جب گناہوں کی کثرت کی وجہ سے امت کو جہنم کی بھڑکتی ہںوئی آگ میں ڈالا جائے گا اور
وہ عظیم ذات غم خوار امت مُحَمَّدُ مصطفیﷺ تڑپ رہے ہوں گے گے رب الرحیمﷻ کے آگے سسکتے
ہںوئے میرے اور آپ جیسے گنہگاروں کے لیے شفاعت طلب کریں گے چہرہ اور داڑھی مبارک آنسوؤں
سےتر ہونگے اور تب تک روتے رہیں گے جب تک آخری امتی کو بھی جنت میں نہ لے جائیں ۔ کیا
ہم ایسے شافعی الامۃ کی شفاعت کے حقدار ہیں۔۔؟؟ کس منہ سے سامنا کریں گے ان کا۔۔؟؟
وہ نبی پاکﷺ جنہوں نے اپنے جانے کے بعد حضرت علی اور حضرت
عمر رضی اللہ عنھما کو یہ وصیت چھوڑی کے میرے بعد اویس قرنی رضی اللہ عنہ کو ڈھونڈ
کے میرے امت کے لیے اس سے دعا کرواؤ کیونکہ اس کی دعا کو اللہﷻ نے قبولیت کا شرف بخشا
ہے۔
اے امت محمدیہ
کیا ایسے غم خوار نبی کے لیے آج آپ آواز تک نہیں اٹھا سکتے۔۔؟؟ کفار آزادی کے نام پر
اس ذات کے لیے جو ہمیں ہمارے والدین ، ہمارے ہر رشتے اور ہر محبوب شے سے زیادہ محبوب
ہے بہت محبوب ہے، اس ذات کی گستاخی ہںورہی ہے اور ہم خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ کل
قیامت کے دن ان سے نظریں ملا سکیں گے کیا۔۔؟؟ ان سے شفاعت کی تمنا کریں گے تو کس منہ
سے۔۔؟؟ امام مالک رحمہ اللہ سے ایک شخص نے پوچھا کہ ”گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی کیا سزا ہے۔“
آپ نے فرمایا۔
”گستاخ
رسول کو زندہ رہنے کا کوئ حق نہیں۔“
اس شخص نے کہا اگر ایسا نہ ہو سکے تو؟ ”آپ نے فرما یا پھر
تمہیں زندہ نہیں رہنا چاہئے۔“ یعنی ہم اور آپ جو خاموش تماشائی
بنے بیٹھے ہیں زندہ ہی نہیں رہنا چاہیئے۔ کوئی ہمارے ماں، باپ، بہن، بھائی کے بارے
میں کچھ بول کے تو دکھائے ہم دشمنیوں پر اتر آتے ہیں۔ آج جو ان سب سے بڑھ کر ہے ہمارے
لیے تو خاموش ہیں ہم۔۔۔!!
وہ ماں جو دنیا میں اپنے بچے کی خاطر جائز وناجائز تک کا
فرق بھول جاتی ہے کل قیامت کے دن اسی بچے کو ہی بھول جائے گی۔ ہمارے عزیز واقارب آج
جو ہم پر جان چھڑکتے ہیں کل قیامت کے دن جاننے سے بھی انکار کرینگے جب پوری دنیا کی
زبان پر نفسی نفسی کا نعرہ ہںوگا تب واحد ذات اقدس مُحَمَّدُ مصطفیﷺ ہی ہںونگے جو اپنی
امت کے لیے خوار ہںونگے اور امتی امتی کرینگے۔ آج اسی ذات کے ناموس کی گستاخیوں پر
ہم خاموش ہیں۔ کیا پوری دنیا میں جتنی بھی امت مسلمہ ہے ان میں صرف شہیر سیالوی اور
ان کا ساتھ دینے والے علماء کرام اور چند ہزار عوام ہی سچے عاشقان رسول ﷺ ہیں۔۔؟؟ اربوں
کی تعداد امت محمدیہ میں سے، نبی پاکﷺ کے ناموس کے پہرے دار کیا یہی چند ہزار مسلمان
ہیں؟ میں مسلمان ہںوں اور بحیثیت مسلم یہ میرا عقیدہ ہے کہ اللهﷻ کبھی اپنے حبیب مُحَمَّدﷺُ
کی ناموس کو یوں اس گستاخ ہالینڈر گریٹ ولڈرز کے ہاتھوں خراب ہںونے نہیں دے گا جلد
یا بدیر اللهﷻ نے اس پر اپنا قہر برسانا ہے - پر اے امت محمدیہ! تم جو چپ کا روزہ رکھے
بیٹھے ہو، سوچو! الله رب العزتﷻ جو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے جو عاد و ثمود جیسی
قوموں کو ذرّوں میں تبدیل کرسکتا ہے وہ تم پر بھی عذاب نازل کر سکتا ہے...
ڈرو اس وقت سے اور آواز اٹھاؤ اپنے نبی کے ناموس کے حق میں۔
” نبی کریمﷺ کی حدیث مبارکہ کے مطابق اگر تم برائی کو دیکھو تو اسے روکو پہلے ہاتھ
سے پھر زبان سے اور پھر دل میں ۔۔“ تو کیا یہ برائی نہیں ہے یا پھر امت محمدیہ کے پاس یہ احساس ہی باقی نہیں
بچا؟؟
عرب ،عجم سب خاموش کیوں ہیں۔۔؟؟ اے دنیاوی حکمرانو! اگر
اپنی سیاست سے فرصت ملی ہںو تو سردار کونینﷺ کی ناموس کا دفاع تو کرو۔ اے امت محمدیہ
کے خاموش علماء! اگر دین فروخت کرنے سے فرصت ملی ہںو تو مصطفیﷺ کی گستاخی میں آواز
تو اٹھاؤ۔ اے سکول ، کالجز کے نوجوانوں اگر اپنی عیاشوں سے فرصت ملی ہو تو نبی پاکﷺ کے لیے کفار سے لڑو۔ لڑو میرے ہم دینو اس صورت میں
تم پر جہاد فرض عین ہے لڑو خدارا دفاع ناموس مصطفیﷺ کے لیے لڑو۔ سوشل میڈیا کے زریعے ، ہالینڈر پروڈکٹس
کا مکمل بائیکاٹ کرکے، جلسوں کی صورت میں لڑو نبیﷺ کے لیے۔۔۔
غلامان مصطفیﷺ دفاع ناموس محمدی پر جان دینے سے نہیں ڈرتے
کٹ جائے جو اس کی ناموس کے راہ میں سر تو پروا نہیں کرتے۔۔۔
تاکہ کل قیامت کے دن اس کی شفاعت کے حقدار ٹھہرائے جاؤ اور
نبی پاک مُحَمَّدُﷺ کو تمھاری شفاعت کرتے ہںوئے اپنے امتی ہونے پر فخر ہو۔۔۔
Comments
Post a Comment