تفداك عيني ومالي اُمي وأبوي وعيالي يارسول الله...
تحریر : محاسن عبدالله پشاور
بہت دنوں سے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں دیکھ رہی ہوں۔
گیرٹ ولڈرز کی گستاخیوں کے بارے میں بہت کچھ سننے کو مل رہا ہے۔ ایک طرف پیارے نبیﷺ
کی ناموس کی اس قدر گستاخی پر دل خون کے آنسو روتا ہے تو دوسری طرف امت محمدیہ کا خاموش
رہنا بھی دل کو چھیر رہا ہے۔ میں سوچتی ہوں گیرٹ ولڈرز کے بارے میں یوں سوشل بولنے
کا کیا فائدہ۔۔۔۔؟؟ وہ تو کافر ہے جو کرتا ہے کفر کی حالت میں کرتا ہے۔۔ جب وہ کافر
ہے تو پھر اس سے کسی اچھے کام کی توقع تو کی
نہیں جاسکتی۔۔!!
ہمارے نبی کی شان میں گستاخی ہو رہی ہے اس کا ذمہ دار گریٹ
ولڈرز تو نہیں ہم امت محمدیہ خود ہیں۔۔ ہم نے ہی تو جرأت دلائی ہے کفار کو کہ وہ ہماری
نبی پاکﷺ کی گستاخی کریں کسی کافر کی اتنی مجال کے وہ اٹھے اور ہمارے پیغمبر سیدالأنبیاءﷺ
کی کارٹونک خاکے بنائے۔۔ مجال نہیں بنتی۔۔۔ہاں مگر تب جب مسلمان بےغیرتی کی چادر اوڑھ
لیں۔۔ پھر کیسے نہ کوئی ان کی ناموس پر حملہ کریں۔۔یہ صرف آقائے نامدار محمد مصطفیﷺ
کی ناموس کا معاملہ نہیں ہے۔۔ تمام امت محمدیہ کی ناموس کا مسلہ ہے۔۔ اب اگر ایک انسان
اپنے گھر سے غافل ہوجائے تو پھر کیسے نہ چور گھر میں گھس آئیں گے۔۔ چوروں کا تو کام
ہی چوری کرنا ہوتا ہے جب جب انھیں موقع ملے گا وہ اپنی عادت دوہرائے گے۔۔ گریٹ ولڈرز
اور مصطفیﷺ کی امت کا بھی کچھ یہی حال ہے۔۔ ادھر ہم غافل ہوئے ادھر چور گھس آئے۔۔
یہ جو آقاءﷺ کی گستاخی ہو رہی ہے نہ۔۔۔ دراصل امتحان ہے
محمدﷺ کی امت کا۔۔۔آزمائش ہے اللهﷻ کی۔۔آزما رہیں ہیں ان نام کے مسلمانوں کو۔۔۔!! جو
ڈوبی ہوئی ہے اپنے نفس کے پسینوں میں۔۔ افسوس کی بات ہے عرب وعجم گنتی کے اتنے مسلمان
حد سے زیادہ۔۔ ایک گریٹ ولڈرز کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔۔؟؟ ڈر لگتا ہے کہی مسلمان اس
آزمائش میں ہار کر اللهﷻ کے عتاب کا شکار نہ ہو جائیں۔۔ کیونکہ اللهﷻ نے کسی کافر کے
زریعے اپنے محبوب کی ناموس لٹنے نہیں دینگے۔۔ وہ جلد یا بدیر گریٹ ولڈرز کا بھی وہی
حال کرینگے جو ابو جہل کا معاذؓ اور معوذؓ کے ہاتھوں ہوا تھا۔۔جو ابی بن خلف کا محمدﷺ
کے ہاتھوں ہوا تھا۔۔۔جو امیہ بن خلف کا بلال حبشیؓ کے ہاتھوں ہوا تھا۔۔اس ملعون کا بھی عنقریب یہی حال ہونے والا ہے۔۔ لیکن مسلمانوں
تمھارا کیا ہوگا یہی سوچ مجھے سکون کا سانس لینے نہیں دے رہی۔۔ یہی سوچ میری روح کو
تڑپانے کے لیے کافی ہے۔۔کہ مسلمان اس خواب غفلت کی وجہ سے ہار جائے گے۔۔
سٹیٹس وغیرہ اس بات سے بھر دینے سے کہ ” تفداك عيني ومالي
امي وابوي و عيالي يارسول الله“ سے کیا ہو گا۔۔آقائے نامدار محمد مصطفیﷺ سے محبت کیا
سٹیٹس پر لگانے سے ظاھر ہوگی۔۔۔
ظاہر ہوگی بلکل ہوگی تب جب تلوار والے تلوار اٹھائے گے۔۔ظاھر
ہوگی تب جب قلم والے قلم اٹھائے گے۔۔۔بلکل ظاھر ہوگی تب جب طاقت والے اپنی طاقت کا
استمعال کرینگے۔۔۔
ایسے خاموش تماشائی بن کر سٹیٹس پر یہ لگانا کے ہمیں محبت
ہے تو سب کو آتا مزا تو تب آئے جب ہم اٹھے اور اس آزمائش پر پوار اترے۔۔۔اس ہاری ہوئی
بازی کو جیت جائے اور بروز قیامت اللهﷻ کے عتاب سے بچ جائیں۔۔اور نبی پاکﷺ کا سامنا
جھکی نگاہوں کے بجائے اونچی فخریہ نگاہوں سے کریں۔۔۔
Comments
Post a Comment