Betiyan article by Mehak Fatima


Betiyan article by mehak fatima
"بیٹیاں"
از "مہک فاطمہ"
آج بات کرتے ہیں بیٹیوں کی کہ کیوں وہ  پورے پورے خاندان اور فیملیز کے ہوتے ہوئے بھی ایک بیٹی ایک عورت خود کو تنہا کیوں سمجھتی ہے۔ہم آج جس معاشرے میں سانس لے رہے ہیں یہ زمانۂ جدید نہیں بلکہ زمانۂ جہالت ہے کیونکہ زمانۂ جدید تو ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ تھا۔ جہاں عورت کو کم از کم ٔکھل کر سانس لینے کی اجازت تو تھی۔ لیکن آج جس معاشرے میں ہم موجود ہیں یہاں عورت کو وہ مقام اور وہ عزت نہیں دی جاتی جسکی وہ حقدار ہے۔ عورت کو عزت اور اہمیت اسلام  کی وجہ سے ملی۔ ہمارے معاشرے میں ساری عورتیں اور بیٹیاں مظلوم نہیں ہیں بلکہ کچھ کی وجہ سے ہم اپنی بیٹیوں کو وہ مقام اور اعتماد دینے سے ڈرتے ہیں۔۔ عزت اور مان کیسے سنبھالنا ہے یہ ایک عورت سے بہتر شاید کوئی نہیں جانتا۔ لیکن پھر بھی لوگ عورت پر بھروسہ کرنا گناہ سمجھتے ہیں۔ بیٹیوں کی رسی کو اس قدر کھینچ کر رکھتے ہیں کہ جیسے وہ ایک جیتی جاگتی عورت نہیں بلکہ کوئی جانور ہو اور پھر رسی کو زیادہ کھینچنے کی وجہ سے وہ رسی ٹوٹ جاتی ہے۔ اور پھر والدین کہہ رہے ہوتے ہیں کہ اس معاشرے نے اُن کی بیٹی کو بگاڈ دیا۔ دراصل اس معاشرے نے نہیں بلکہ آپ کی بے جا پابندی نے اُسے دوسرے قسم کے رشتوں میں دلچسپی لینے پر مجبور کیا۔ جب آپ بیٹی کو اعتماد اور توجہ نہیں دیں گے تو وہ اٰس رُخ کو جائے گی جہاں اُسے توجہ ملے۔ کسی گھر میں ایک بیٹی ہو یا پھر چار بیٹیاں ہوں لیکن اعتماد اور عزت کسی ایک کو بھی نہیں دی جاتی۔ ہر حال میں عورت  ہی کمزور قرار دی جاتی ہے۔ اب وہ عورت ایک بیوی ہو بیٹی ہو یا پھر بہن ہو لیکن زرا سی غلطی یا غلط فہمی کی بنیاد پر عورت کی عزت کی دھجیاں اڑا دی جاتی ہیں یہ تک نہیں سننا چاہتے کہ وہ کیا کہہ رہی ہے یا پھر کیا چاہتی ہے۔ایک موقع تک نہیں دیتے اُسے اپنی غلطی سدھارنے کا بس سب اپنی اپنی مرضی کے الزام تھوپ کر چلے جاتے ہیں۔ اپنے الفاظوں سے اُسکے وجود میں اتنے چھید اور اسکے وجود کے اتنے تکڑے کرتے   ہیں کہ وہ خود چاہ کر بھی اپنے بکھرے وجود کی کِرچیاں سمیٹ نہیں پاتی۔ ہمارے معاشرے میں ہمارے باپ بھائی اور شوہر یا پھر یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ اس معاشرے کا ہر مرد کہیں نہ کہیں اِس بات کا احساس ضرور دلاتا ہے کہ وہ مرد ہے۔ اسی لیے وہ   طاقتور اور مضبوط ہے۔ اس معاشرے میں کچھ خوش  نصیب گھرانے ایسے بھی ہیں جو عورت کو عزت اور مان دیتے ہیں لیکن آج زیادہ تر کی بات کی گئی ہے۔ جیسا کہ تاریخ گواہ ہے کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ نے اپنے زمانۂ قدیم میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نکاح کا پیغام دیا تھا۔ لیکن اگر دیکھا جائے تو اس جدید دور میں بھی بیٹیوں کو اپنی پسند اور محبت بتانے کا حق بہت کم دیا جاتا ہے۔ اگر بیٹی اپنی مرضی بتایے بھی تو والدین اپنے ہاتھوں سے اُسکی پسند کا گلہ گھونٹ دیتے ہیں اور یہی بات بیٹے کہیں تو اُنکی محبت کو والدین خود پروان چڑھاتے ہیں۔ عورت کو باتوں سے الفاظوں سے توڑنا اور جوڈنا بہت آسان ہوتا ہے۔ محبت سے کہے دو الفاظ بھی کافی ہوتے عورت کے  لیے کیونکہ دیکھا جائے تو عورت بہت جلد ساری تلخ باتیں بھول کر پھر سے سراپٔہ محبت بن جاتی ہے۔ ایسی تو خداء زولجلال نے عورت کے قدموں تلے جنت رکھدی۔ آخر کب تک ہم بیٹی اور بیٹے میں فرق کرتے رہیں گے؟ خدارا اپنی سوچ کو بدلیں ۔
             اپنی تقدیرکوکر بلند اتنا کہ خد ابندے  
             سے پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے

"اگر میرے الفاظوں سے کسی کو تکلیف ہوئی یا پھر میں نے کچھ غلط کہا  ہو تو میں معزرت خواں ہوں۔۔"
***********************


Comments

  1. Zabardast content dear😊 you have a inspirational thoughts.

    ReplyDelete
  2. Speechless kahi agree but kahi nhe....
    Myra ashirwat apk sath Allah apko bhuttt tarqiii day.... 😇
    Lovemuch

    ReplyDelete
    Replies
    1. Thanks dear jha apko lga me Galt hu tu ma'azrat chati hu..❤

      Delete
  3. Khuda kare k ya batain humare masher k har insan ko samjh a jaye jb Islam humain aurto ko izaat karna sikh ata hai to q hum unko ek bemool cheeze samjhain hain unki kissi bhi baat ko baatareen samjha jata hai.. aurat ko apni passand ka izhar karne ka to pura hak humara Allah deta hai to ya mashara kon hai jo humain rokta hai q rokhta hai thori thori si baat par hum behan,betiyoun ko khuda ka koof yaad dilaya jata hai to kya ap ko khuda ka koof nhi jis ne ya haq humain diya hai or ap humain rook te hai?? Or beto ki himayat ki jati hai wo baite hi hoti hain Jin k ghuna maaf kar diyain jatain hai betiyoun ko to sulhi chara diya jata hai. Khuda ne beta beti k darmiyan farq nhi rakha to ap kon? Beta nemat hai to beti rehmat hai or rehmat to Allah jb deta hai jb wo khush hota hai to ap rehmat ki kadar karain q k Allah ki ya rehmat kissi kissi ko moyasar hai zara puchiya un se jo betiyoun k liya Tarastain hai.. zara sochiya or plz betiyoun ki respect ki jiya.. betiyoun ki kirdar ki dhachiya bhi kissi k baite hi uratain hai to plz apne baito par bhi Nazar rakhain baito ko sambhalain baitiyain mehfuz rahain gi.. mazrat agar kuch bura lagay to.. articles bhot zabardast tha sari line bhot hi awesome hai bhot ziyada keep it up..

    ReplyDelete

Post a Comment