عورت کہانی
قسط 7
(سیماب عارف)
میں رونا چاهتی هوں... کیونکه میں ایک
لکهنے والی هوں... لکهنے والی... یوں لگ رها هےجیسے.... ناچنے والی... بجانے والی...
وغیره وغیره....
جی هاں! کچه اسی انداز میں ﺫکر
هوتا هے میرا...
ناول لکهتی هوں... تو... خیالوں کے دنیا
میں رهنے والی بےوقوف لڑکی، کچے ﺫهنوں
کو خواب دکهانے والی جهوٹی عورت..
افسانے لکهتی هوں تو... هنه... وهی گهریلو
مسائل.. چهوٹی سوچ... ناپخته انداز... کبهی عالمی مسائل په مت سوچنا... دنیا کهاں سے
کهاں پهنچ گئی، تم اسی چکی میں...
شاعری کرتی هوں... اور جو اچهی کرلوں تو
وهی گهسا پٹا طعنه... تمهیں داد شاعری کی نهیں..." عورت "هونے کی ملتی هے...
واه..واه... کیا سوچ هے آپ کی! گویا فن
کی معراج جنس سے جڑی هے...
مسائل په لکهوں تو... عورتوں کا کام هی
رونا هے.. ناشکری هوتی هیں...
هنسانے کے لیے لکهوں...
لو بهلا حد هے... کیسی بے حیا عورت هے..
مردوں کی طرح قهقهے لگاتی هے...
مگر دیکھ لیجیے... پهر بهی میں مسکرا رهی
هوں... کیونکه اگر آنسو عورت کی فطرت هیں.. تو انهیں چهپانا اس کی بهادری... یه بهی
مالک کی عطا هے ❤
یه آخری کہانی ہے...
************************
Comments
Post a Comment