عورت کہانی
قسط 3
(سیماب عارف)
میں رونا چاهتی هوں.... مگر
میں ایک جنگجو کی بیوی هوں.... بیوی جو اب بیوه هوچکی هے...میرا شوهر قبیلے کا سب سے
بهادر جوان هے... تها...اور میں ایک معزز سردار کی بهو... میرا میکه بهی قبیلے کا دوسرا
بڑا معزز خاندان هے... باهر میدان میں لوگوں کا ایک جم غفیر هے جو اس بات کی خوشی منارها
هے که آج هم نے دشمن قبیلے په فتح پالی هے اور وه بهی هماری سرداری میں آگیا هے...یه
معرکه میرے شوهر نے سر کیا... سو صبح سے همارے گهر مٹهائی کے تهال اور شگن کی بهت سی
اور اشیاء آرهی هیں... صحن میں اس وقت میرے شوهر کی لاش پڑی هے مگر میں اندر روایتی
لباس پهنے تیار هورهی هوں... ابهی میرے شوهر کی لاش کے ساتھ میں اور پورا قبیله گاؤں
کے اونچے ٹیلے په جائیں گے... وهاں میرے شوهر کے نام کا علم لگایا جائے گا... علم...
جهنڈا... آپ نے اکثر شعروں میں علم بلند کرنے کا محاوره تو سنا هوگا... هاں وهی....
اور یه علم اس کی بیوه اپنے هاتهوں سے لگائے گی...یه قبیلے کی روایت هے... اور میرا
شوهر ایک بهادر جنگجو تها...سو ،رونا مجهے زیب نهیں دیتا...
***************************
Comments
Post a Comment